اٹانگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو یہاں کہا کہ مودی حکومت نے شمال مشرق میں شورش کا خاتمہ کیا ہے اور خطے میں امن اور تیز رفتار ترقی لائی ہے۔شاہ نے کہا کہ اپنی دو میعادوں میں مودی حکومت نے دکھایا ہے کہ وہ شمال مشرق کے لیے کیا کر سکتی ہے جو پچھلی حکومتیں کئی دہائیوں تک نہیں کر سکیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلح افواج (خصوصی) پاور ایکٹ (AFSPA) کو شمال مشرق کے 70 فیصد علاقوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب اس قانون کو باقی علاقوں سے ہٹا دیا جائے گا۔انسانی حقوق کے کارکن افسپا کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، جو پریشان کن علاقوں میں آپریشن کرنے والے سیکورٹی فورسز کو تحفظ فراہم کرتا ہے، اسے ایک سخت قانون قرار دیتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔شاہ نے کہا کہ شمال مشرق میں تمام تنازعات حل ہو رہے ہیں اور گزشتہ چند سالوں میں 8000 باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرق میں 66 فیصد کم تشدد اور 88 فیصد شہری ہلاکتیں کم ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آسام اور اروناچل پردیش کے درمیان سرحدی تنازعہ حل ہونے کے دہانے پر ہے، جب کہ باغی گروپوں کے ساتھ کئی امن معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن میں برو اور بوڈو کمیونٹیز شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کی ترقی مودی حکومت کی ترجیح ہے اور وہ اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا، “سرحد کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی مودی حکومت کی ترجیح ہے۔ ہم نے سرحدی سڑکیں، بارڈر پر باڑ لگائی، سرحدی چوکی بنائی اور فلڈ لائٹس لگائی”۔