عظمیٰ نیوزڈیسک
کابل//ایک طاقتور، 6.3 شدت کے زلزلے نے پیر کی صبح سے پہلے شمالی افغانستان کو ہلا کر رکھ دیا، جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہو گئے، ایک صحت کے اہلکار نے بتایا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے نے کہا کہ زلزلے کا مرکز خلم قصبے سے 22 کلومیٹر (14 میل) مغرب-جنوب مغرب میں واقع تھا اور یہ صبح 12.59 پر 28 کلومیٹر (17 میل) کی گہرائی میں آیا۔صحت عامہ کی وزارت کے ترجمان شرافت زمان نے کہا کہ بلخ اور سمنگان صوبوں کے ہسپتالوں میں 534 زخمی اور 20 لاشیں لائی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امدادی کارکن جائے وقوعہ پر تھے اور اعداد و شمار تبدیل ہو رہے تھے۔صوبائی پولیس ہیڈکوارٹر کے ترجمان احسان اللہ کامگار نے بتایا کہ قریبی صوبے بدخشاں میں، شہر بوزرگ ضلع کے ایک گاؤں میں زلزلے سے 800 مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن دور دراز کے علاقے میں انٹرنیٹ کی کمی کی وجہ سے ابھی تک ہلاکتوں کے درست اعداد و شمار نہیں ہیں۔افغانستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان یوسف حماد نے کہا کہ زخمیوں میں سے زیادہ تر کو معمولی زخم آئے ہیں اور انہیں علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔افغان دارالحکومت کابل میں وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ امدادی اور ہنگامی ٹیمیں زلزلہ زدہ علاقوں بلخ اور سمنگان میں پہنچ گئی ہیں، جہاں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے، اور وہ زخمیوں کو منتقل کر رہے ہیں اور دوسروں کی مدد کر رہے ہیں۔طالبان حکومت کے چیف ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ زلزلے سے جانی اور مالی نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے ضروری مدد حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔افغان حکام کے مطابق زلزلے کے جھٹکے شمالی صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں بھی محسوس کیے گئے جہاں کی سوشل میڈیا پر جاری فوٹیج میں تاریخی نیلی مسجد کو نقصان پہنچا ہے۔ دیواروں سے کئی اینٹیں گر چکی تھیں لیکن مسجد برقرار تھی۔ صدیوں پرانا یہ مقام افغانستان کے سب سے زیادہ قابل احترام مذہبی مقامات میں سے ایک ہے اور اسلامی اور ثقافتی تہواروں کے دوران ایک اہم اجتماع کی جگہ ہے۔زلزلے کے جھٹکے کابل اور دیگر کئی صوبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔ وزارت دفاع نے کہا کہ چٹانوں کے کھسکنے سے کابل کو مزار شریف سے ملانے والی ایک اہم پہاڑی شاہراہ مختصر طور پر بند ہو گئی لیکن بعد میں سڑک کو دوبارہ کھول دیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کچھ لوگ جو زخمی ہوئے اور شاہراہ پر پھنسے ہوئے تھے انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔افغانستان میں اقوام متحدہ نے ایکس پر کہا کہ پیر کا زلزلہ مشرقی افغانستان میں ایک مہلک زلزلے کے چند ہفتے بعد آیا۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ اس کی ٹیمیں زمینی ضروریات کا جائزہ لے رہی ہیں اور فوری امداد پہنچا رہی ہیں۔پوسٹ میں کہاگیا ہے کہ ہم متاثرہ کمیونٹیز کے ساتھ کھڑے ہیں اور ضروری مدد فراہم کریں گے۔