نیوز ڈیسک
نئی دہلی// مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پیر کو کہا کہ مودی حکومت نے ’’1.25 لاکھ کروڑ روپے‘‘ کا کالا دھن ضبط کر لیا ہے اور شفافیت موجودہ نظام کے گڈ گورننس ماڈل کا ایک اہم پہلو ہے۔ریلوے کے وزیر نے کہا کہ اسی طرح شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے 4,300 کروڑ روپے کی بے نامی جائیدادیں منسلک کی گئی ہیں اور 1.75 لاکھ کمپنیوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی ہے۔ ریل بھون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وشنو نے کہا کہ اپنی طویل عوامی خدمت میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے “کامل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا “گڈ گورننس کا یہ ماڈل، بنیادی طور پر، عام شہری کو ہر چیز کے مرکز میں رکھتا ہے، اور شفافیت کو اس کے کلیدی پہلو کے طور پر رکھتا ہے،” ۔انہوں نے کہا”شفافیت پر ایک نظر ڈالیں، تقریباً 1.75 لاکھ کمپنیاں منسوخ کر دی گئیں، 1.25 لاکھ کروڑ روپے کا کالا دھن ضبط کیا گیا اور 4,300 کروڑ روپے کی بے نامی جائیدادیں بھی ضبط کی گئیں” ۔وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور یو پی آئی سسٹم بنایا گیا۔انہوں نے کہا، ’’راجیو گاندھی (سابق وزیر اعظم) نے ایک بار کہا تھا کہ اگر دہلی سے ایک روپیہ آتا ہے تو صرف 15 پیسے زمین تک پہنچتے ہیں، اب وہ دن گزر چکے ہیں۔‘‘وزیر نے کہا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش میں، مودی حکومت نے 45 کروڑ جن دھن اکاؤنٹس کھولے اور 26 لاکھ کروڑ روپے استفادہ کنندگان میں تقسیم کیے گئے، جس سے 2.2 لاکھ کروڑ روپے کے رساو کی بچت ہوئی۔ویشنو نے کہا کہ حکومت نے مختص کرنے کے لیے بھی ایک شفاف پالیسی اپنائی ہے اور اس کے نتیجے میں اسپیکٹرم نیلامی سے 4.64 لاکھ کروڑ روپے اور کوئلے کی ریکارڈ 778 میٹرک ٹن پیداوار ہوئی ہے۔