سرینگر //ریاستی حکومت نے گورنمٹ ڈینٹل کالج سرینگر میں شعبہ آر تھو ڈنٹک کے سربراہ کو طلاب کے مسلسل احتجاج کے بعد ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کشمیر کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔ محکمہ صحت اور ہیلتھ ایجوکیشن نے سوموار کو مذکورہ شعبہ کے سربراہ کو مزید احکامات تک ڈائریکٹر ہیلتھ سروس کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر کو زیر آرڈرنمبر 192/2018 بتاریخ 19 مارچ 2018 کو منسلک کردیا گیا ہے۔ ریاستی سرکاری کی طرف سے شروع کی گئی تحقیقاتی رپوٹ ملنے کے بعد ہی ریاستی سرکار نے مذکورہ ڈاکٹر کے خلاف مزید تحقیقات کیلئے انہیں محکمہ صحت سے منسلک کردیا ہے۔مذکورہ ڈاکٹر پر طلاب نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ کالج کے شعبہ آرتھو ڈنٹکس میں زیر تعلیم طلاب کو ہراساں کرتے ہیں اور انہیں نجی کام کرنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ طلاب نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ انہیں نجی کلنک پر کام کرنے پر مجبور کررہا ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے شعبہ آرتھو ڈنٹکس کے ڈاکٹر جنوری 2018کے پہلے ہفتے سے ہڑتال پر ہیں تاہم جب کالج انتظامیہ نے مذکورہ ایچ او ڈی کے خلاف کوئی بھی کاروائی نہیں کی تو کالج کے دیگر شعبہ جات میں شامل طلاب نے بھی احتجاجی ہڑتال شروع کی جسکے بعد وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کالج کا دورہ کرکے تمام معاملات سے ڈی سی سرینگر سے رپوٹ طلب کی تھی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈی سی سرینگر نے چند دن قبل ہی اپنی رپوٹ جمع کی تھی جسکے بعد حکومت نے سوموار کو ڈاکٹر مشتاق احمد کو منسلک کرنے کے احکامات صادر کردئے ۔