پی ڈی پی، نیشنل کانفرنس،سپیکر، وزراء مغموم
قاتلوں کی شناخت کرکے سزا دینے کی مانگ
سرینگر//معروف صحافی اور رائزنگ کشمیر کے مدیر اعلیٰ سید شجاعت بخاری کے وحشیانہ قتل کی مین سٹریم جماعتوںپی ڈی پی، نیشنل کانفرنس، سپیکر، وزراء نے شدید مذمت کرتے ہوئے اس قتلِ ناحق کوآزادیٔ صحافت پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دینے کی مانگ کی ہے۔جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر ڈاکٹر نرمل سنگھ نے سید شجاعت بخاری کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ شجاعت بخاری کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے اس حرکت کو ایک بزدلانہ حرکت سے تعبیر کیا ۔ ایک تعزیتی پیغام میں ڈاکٹر نرمل سنگھ نے سوگوار کنبے سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ابدی سکون کیلئے دعا کی ۔ وزیر برائے بھیڑ ، پشو پالن اور ماہی پروری عبدالغنی کوہلی، وزیر مملکت برائے جنگلات میر ظہور احمد ،سیاحت کے وزیر تصدق حسین مفتی، زراعت کے وزیر محمد خلیل بندھ، وزیراعلیٰ کے صلاحکارپروفیسر امیتابھ مٹو نے کہا کہ شجاعت بخاری نے کشمیر میں صحافت کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے اور صحافت کے میدان میں اُن کی خدمات اور راستگوئی کیلئے یاد کیا جائے گا ۔ وزراء نے بخاری کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی ۔ انہوں نے غمزدہ خاندان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا ۔وزراء نے کہاکہ انہوں نے اپنی قلم سے لوگوں کے مسائل ابھارنے اور انہیں حل کرانے کیلئے تمام تر کوششیں انجام دیں اور اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالتے ہوئے بھی وہ کبھی بھی عوامی خدمات سے نہیں چوکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واردات صحافت پر ایک حملہ ہے جس کیلئے ہم سب دُکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ وزراء نے کہاکہ شجاعت بخاری کی ہلاکت سے کشمیرکے صحافتی حلقے میں ایک خلاء پیدا ہوا ہے جسے مستقبل قریب میں پُر کرنا ناممکن ہے۔ وزراء نے کہاہے کہ یہ حملہ جمہوریت کے چوتھے ستون پربدترین حملہ ہے اورتاریخ میں یہ دِن سیاہ باب کی صورت میں درج رہیگا۔ادھر پی ڈی پی نے شجاعت بخاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں قابل، دانشور اور ایک بہترین انسان قرار دیا ہے جو کشمیر کی آنے والی نسلوں کیلئے ہمیشہ ایک مثال بن کر رہیں گے۔ پی ڈی پی پولٹیکل افیرس کمیٹی کی ایک میٹنگ میںپارٹی کے صدر دفتر پر منعقد ہوئی جسکی صدارت سرتاج مدنی نے کی ۔ میٹنگ میں شجاعت بخاری کی خدمات کو سراہا گیا جبکہ میٹنگ میں عبدالرحمن ویری ، نظام الدین بٹ ، محبوب بیگ ، محمد دلاور میر اور غلام نبی لون نے شرکت کی۔ میٹنگ میں کشمیری زبان کی بحالی اور مہجور کے بعد کشمیری زبان کی ترقی کیلئے انکے رول اور کشمیری زبان کے پہلے اخبار سنگرمال کی تشہر میں نمایا رول اداکیا ۔صحافت اور ادب میں شجاعت بخاری کے رول کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ آنے والے کئی نسلوں کیلئے وہ مشعل رہ بنے رہیں گے۔شجاعت بخاری کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی نے اُمید ظاہر کی کہ انکے قاتلوں کی شناخت کرکے انہیں سزا دی جائے گی۔ پی ڈی پی کے ترجمان نے شجاعت بخاری کے رول کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ شجاعت بخاری کے بطور آزاد صحافی کا رول قابل دید رہا ۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری منصور حسین سہر وردی، ترجمان رفیع احمد میر ، محمد اشرف میر ، محمد خلیل بند ، نور محمد اور دیگر رہنمائوں کے علاوہ پی ڈی پی کے پوٹیکل کمیٹی کے ممبران نے بھی تعزیتی میٹنگ میں حصہ لیا۔ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے معروف صحافی، دانشور اور ادیب سید شجاعت بخاری کے وحشیانہ اور سفاکانہ قتل پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجاعت بخاری کا قتلِ ناحق آزادیٔ صحافت پر کاری ضرب ہے اور اس بزدلانہ اقدام میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جانی چاہئے۔ مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موصوف کشمیری زبان، کشمیری تہذیب و تمدن کی شان بحال کرنے اور نئی روح پھونکنے کا بیڑا اُٹھایاتھا ۔ انہوں نے اس صدمہ عظیم پر مرحوم کے بزرگ والدین، اہلیہ، بچوں اور برادر کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کی جنت نشینی اور بلند درجات کیلئے دعاکی۔ ادھر پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سٹیٹ سکریٹری چودھری محمد رمضان، اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نذیر احمد خان گریزی، جاوید احمد ڈار، تنویر صادق، جنید عظیم متو، سلمان علی ساگر، عمران نبی ڈار، خواجہ محمد یعقوب وانی، جہانگیر یعقوب وانی کے علاوہ متعدد پارٹی لیڈران اور عہدیداران کے نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور پسماندگان کی ڈھارس بندھائی۔پردیش کانگریس کے سابق صدر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ سید شجاعت بخاری کا بہیمانہ قتل اُن ظالموں نے کیا ہے جو اُس آواز کو خاموش کرانا چاہتے تھے جو مسئلہ کشمیر کو ہندوستان ،پاکستان اور کشمیر کے لوگوں کے درمیان باہمی طور بامقصد مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی وکالت کرتے تھے۔سوز نے کہاکہ سید شجاعت بخاری کو اس بات کی بہت فکر رہتی تھی کہ کشمیر کے لوگ طرح طرح کی مشکلات اور مصائب کے شکار ہو گئے ہیں کیونکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور دشمنی کی فضاء قائم ہو گئی تھی ۔سوز نے کہاکہ جن ظالموں اور سفاک لوگوں نے سید شجاعت بخاری کو بے رحمی سے قتل کیا وہ نہ صرف کشمیر بلکہ جموںوکشمیر سماج کے بھی دشمن ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ انتہاء پسند تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس بہیمانہ قتل میں ملوث نہیں ہیں ، اسلئے کشمیر کے لوگوں کو بجا طور پر یہ اُمید ہے کہ جموںوکشمیر پولیس اپنی تن دہی اور قابلیت سے قاتلوں کو ڈھونڈ نکالنے میں کامیاب ہو جائے گی۔جموں وکشمیر بچاؤ تحریک کے صدرعبدالغنی وکیل نے کہا کہ ریاست ہی نہیں بلکہ ایک ہونہار صحافی ،ایک عظیم قلم کار ،شریف النفس انسان اور انسانیت کے علمبردار سے محروم ہوگیا ہے اور اس خلا کو پُر کرنا نا ممکن لگتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور اپنے ایک پُر خلوص ہمدرد دوست سے محروم ہوگیا ہوں ۔عبدالغنی وکیل نے کہا کہ سرکار ہر صورت میں موجودہ ہائی کورٹ جج کے ذریعے اس واقعہ کی تحقیقات کرنی چاہئے اور مجرموں کی نشاندہی ہونی چایئے۔نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے شجاعت بخاری کے سفاکانہ قتل پر گہرے دکھ اور حیرت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شجاعت بخاری اور ان کے دو پی ایس او کے قتل پر ریاست میں سیکورٹی نظام پر سوال اٹھایا جہاں کسی نے قاتلوں کو نہیں دیکھا۔ سیکریٹری محکمہ اطلاعات سرمد حفیظ اور ناظم اطلاعات و رابطہ عامہ طارق احمد زرگر نے سینئر صحافی اور روزنامہ رائیزنگ کشمیر کے ایڈیٹر انچیف سید شجاعت بخاری کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ ریاست میں صحافت کے میدان میں شجاعت بخاری کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ اطلاعات اور ناظمِ محکمہ اطلاعات نے کہا کہ مرحوم صحافی برادری کی بہبودی کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہنے کے علاوہ سماجی اور ادبی حلقوں میں بھی کار ہائے نمایاں انجام دیتے رہے ۔پی ڈی ایف چیئرمین اور ایم ایل اے خانصاحب حکیم محمد یاسین نے شجاعت بخاری کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ حکیم یاسین نے جمعہ کو شجاعت بخاری کے گھر جاکر انکے اہلخانہ سے تعزیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجاعت بخاری کی ہلاکت سے صحافت میں ایک خلا پیدا ہوا ہے جسکو پورا کرنا ناممکن ہے۔ دریں اثناء کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے دفتر پر ایک تعزیتی اجلاس زیر صدارت ایڈیٹر ان چیف محمد اسلم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں وادی کے کئی سینئر صحافیوں نے شرکت کرتے ہوئے شجاعت بخاری کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت اد اکیا۔ اجلاس کے دوران محمد اسلم نے شجاعت بخاری کی گراں قدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی مقامی اور بین الاقوامی سطح پر صحافتی میدان میں خدمات ہر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
بہیمانہ قتل تشویشناک: گیلانی
سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے معروف صحافی سید شجاعت بخاری کے نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل پر اپنی گہری تشویش اور رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ذاتی طور پر یہ خبر سُن کر دلی صدمہ اور دُکھ پہنچ چُکا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ کسی معصوم انسان کو قتل کرنا پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر شجاعت بخاری کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے اپنے دونوں فرزندوں ڈاکٹر نعیم گیلانی اور ڈاکٹر نسیم گیلانی کے علاوہ حریت (گ)ترجمان اعلیٰ غلام احمد گلزار کو ان کے آبائی قصبہ کریری بارہمولہ روانہ کیا۔ گیلانی نے غمزدہ خاندان کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی اور تعزیت کا بھی اظہار کیا۔
یاسین ملک نماز جنازہ میں شریک
سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ سینئر صحافی ،دانشور اور رائزنگ کشمیر کے مدیر اعلیٰ سید سجاعت بخاری کا بے رحمانہ قتل ایک افسوس ناک اور قبیح فعل ہے۔ یاسین ملک ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ کریری پٹن پہنچے جہاں انہوں نے مقتول سید شجاعت بخاری کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ اس موقعہ پر یاسین ملک مرحوم کے والد گرامی سے بھی ملاقی ہوئے اور ان سمیت دوسرے غمزدہ لواحقین کے ساتھ تعزیت و یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کیلئے جنت نشینی کی دعا کرتے ہوئے ان کے غم زدہ لواحقین کیلئے بھی صبر جمیل و جزیل کی دعائیں کیں۔
نامعلوم بندوق برداروں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت: میرواعظ
سرینگر//حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے وادی کشمیر کے معروف صحافی، قلمکار، ادیب اور دانشور سید شجاعت بخاری کو نامعلوم بندوق برداروں کی جانب سے مارے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ نہ صرف صحافتی آزادی پر حملہ ہے بلکہ یہ یہاں کے تشخص اور یہاں کے عوام پر حملہ ہے ۔مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل سید شجاعت بخاری کو صحافت ،کشمیری زبان و ادب اور یہاں کے عوام کے حقوق کی ترجمانی کے حوالے سے ان کی گرانقدر خدمات پر زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ موصوف فقط ایک صحافی ہی نہیں بلکہ ایک دانشور اور کشمیری زبان و ادب کے ترجمان تھے جو کشمیریوں کو درپیش مسائل و معاملات پر بھی اپنی ایک منفرد رائے اور نظریہ رکھتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ رواں تحریک آزادی میں جہاں یہاں کے عوام اور قیادت نے بے پناہ جانی و مالی قربانیاں پیش کیں وہیں یہاں کی صحافتی برادری نے مشکل ترین حالات میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے جانی قربانیاں پیش کیں اور یہاں کے عوام کی آواز دنیا تک پہنچانے کی کوششیں کیں، ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ میرواعظ نے شجاعت بخاری کے قتل کو ذاتی عناد اور دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت کا قتل ہے اور اس پر خاموش نہیں رہا جاسکتا۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جب بھارت، پاکستان، متحدہ جہاد کونسل اوردیگر عسکری تنظیموں نے اس قتل ناحق کی شدید مذمت کی تو پھر آخر یہ نامعلوم بندوق بردار کون ہیں جو یہاں کی قیادت، دانشوروں، صحافیوںاور تحریک کے ہمدردوں کو مار رہے ہیں، یہ کالی بھیڑیں ہیں جو کشمیریوں کی تحریک آزادی پر دہشت گردی کا لیبل چسپاں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے ہر مکتبہ فکر سے وابستہ لوگوں کو ایسے عناصر کو بے نقاب کرنے کیلئے آگے آنا چاہئے۔میرواعظ نے اس طرح کے واقعات کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت پاکستان اور کشمیری نمائندوں پر مشتمل ایک کمیشن کا قیام عمل میں لائیں تاکہ اس طرح کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہو سکے ۔اس موقعہ پر عوام نے یک زبان ہوکر اس بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ۔میرواعظ نے کہا کہ من حیث القوم اور من حیث الجماعت یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس طرح کے واقعات کی مذمت کریں۔ میرواعظ نے 14 جون کو کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس روز اقوام متحدہ نے جموںوکشمیر پر قراردادوں کی منظوری کے بعد پہلی بار ایک مفصل رپورٹ منظر عام پر لائی ہے جس میں جموںوکشمیر کے عوام پر ہو رہے مظالم،حقوق انسانی کی سنگین پامالیوں کا تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ جموںوکشمیر کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے بدترین دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں اور ان کو انکا پیدائشی حق دیا جانا چاہئے۔ میرواعظ نے کہا کہ اگرچہ اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے حوالے سے ذمہ داریوں کے ضمن میں پہلے سے اس طرح کی رپورٹ شائع کرنی چاہئے تھی تاہم دیر آئد درست آئد آخر کار اقوام متحدہ نے اپنی خاموشی توڑی جبکہ ہم گزشتہ 30 برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ کس طرح یہاں کالے قوانین، افسپا، مار دھاڑ، پیلٹ بلٹ اور زیر حراست ہلاکتوں کے بل پر یہاں کے عوام کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ حکومت ہندوستان نے کشمیر کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تبدیلی لانے کے بجائے اس رپورٹ کو یکسر مسترد کردیا جبکہ یہ رپورٹ کسی جماعت یا فردکی نہیں بلکہ انصاف پسند اقوام پر مشتمل ایک ذمہ دار عالمی فورم کی رپورٹ ہے۔میرواعظ نے اپنی اور کشمیری عوا م کی طرف سے اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن کے سربراہ زید رعد الحسین کو اس طرح کی رپورٹ منظر عام پر لانے پر خراج تحسین ادا کیا اور کہا کہ دنیا کے انصاف پسند ممالک کو اس رپورٹ کا سنجیدیگی سے جائزہ لینا چاہئے اور ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ایک کمیشن کا قیام عمل میں لائیں جو کشمیر میں ہو رہی حقوق انسانی کی بدترین پامالیوں کی تحقیقات کرے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے فوراً بعد سید شجاعت بخاری اور حالیہ دنوں میں شہید کئے گئے افرادکے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس کی پیشوائی جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا سید احمد سعید نقشبندی نے انجام دی۔اس دوران میرواعظ نے عید الفطر کی آمد پر مسلمانوں کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم عید ایسے حالات میں منا رہے ہیں کہ جب ہمارے ہزاروںلخت جگر مختلف جیلوں، انٹراگیشن سنٹروں اور تعذیب خانو ں میں زندگی بسرکررہے ہیں اور عید کے موقعہ پر ہمیں ان لوگوں کی قربانیوں اور ان کے عزم کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ میرواعظ نے اعلان کیا کہ عید الفطر کی نماز تاریخی عیدگاہ سرینگر میں صبح9 بجے ادا کی جائیگی جبکہ وعظ و تبلیغ کی مجلس 8 بجے سے آراستہ ہوگی۔
اقوام متحدہ کی تاریخ ساز رپورٹ جاری ہونے پر شجاعت بخاری کا قتل جواب طلب: صلاح الدین
مظفر آباد//حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ سید شجاعت بخاری کا قتل کئی سوالات کو جنم دے رہاہے۔پریس کے نام جاری ایک بیان میں صلاح الدین نے کہاکہ جونہی اقوام متحدہ کے شعبہ انسانی حقوق نے جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی شدید پامالیوں کی تاریخ ساز رپورٹ منظر عام پر لائی ،عین اسی وقت انسانی حقوق کے سرگرم کارکن اور معروف صحافی ڈاکٹر شجاعت بخاری کا قتل کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے ۔سید صلاح الدین نے کہا کہ’ اگر چہ ڈاکٹر شجاعت بخاری کے بعض قریب ترین رشتہ دار بھارتی حکومت کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں لیکن جہاں تک ڈاکٹر شجاعت بخاری کا تعلق ہے وہ ہمیشہ اپنے کئی اخبارات کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کی بات کرتے رہے اور جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرتے رہے‘ ۔سید صلاح الدین نے’’ ڈاکٹر شجاعت بخاری کے قتل کی شدید الفاظ میں مذ مت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے اس پر اسرار قتل کی عالمی اداروں کے ذریعے سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے ، ہمیں یقین ہے کہ اس قتل میں بھارتی ایجنسیاں اور ان کے زرخرید ایجنٹ شامل ہیں ‘‘۔حزب سربراہ نے ڈاکٹر شجاعت بخاری کی جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔
بھارتی ایجنسیاں جذبہ آزادی رکھنے والے ہر شخص کو ختم کرنے کے در پے: لشکر
سرینگر//لشکر طیبہ چیف جموں کشمیر محمودشاہ نے سینئر صحافی شجاعت بخاری کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ تحریک آزادی کے لیے اٹھنے والی موثر آواز کودبانے کی سازش ہے ۔ایک بیان میں محمود شاہ نے کہاکہ ’بھارتی ایجنسیاں ہر اس شخص کو ختم کردینا چاہتی ہے جو آزادی کے حق میں ذرہ برابر بھی جذبات رکھتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ’’اس وقت ہندوستان میں ماحول یہ بنایا جارہاہے کہ کشمیر کے ہر اس باسی کو قتل کردو جو بھارت سے آزادی کا خواہاں ہے اور اس کام کے لئے سابق آرمی چیف خود کر میدان میں آئے ہوئے ہیں اور اس وقت جو خطرناک کھیل کھیلا جارہاہے کہ تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کے لئے کسی کو بھی قتل کردو اورالزام جنگجوئوں پر ڈال دو ،سب سے آسان کام یہ ہے لیکن عسکریت پسندوں نے کبھی بھی عام شہریو ں کو نشانہ نہیں بنایا ‘۔ محمود شاہ نے کہاکہ اس قتل کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے ،یہ انتہائی قابل مذمت اور سفاکانہ فعل ہے ،ہندوستان اب اپنے ظالمانہ چہرے کو چھپا نہیں سکتا‘‘ ۔
آزادیٔ اظہار ِ رائے پر حملہ: سول سوسائٹی / ٹریڈرس
سرینگر //ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے بیان میں کہا ’بے رحمانہ قتل سے پوری قوم کو تکلیف ہوئی ہے۔‘ ڈاکٹر نثار نے کہا ’’ یہ پریس کی آزادی پر حملہ ہی نہیں بلکہ جمہوریت کی چوتھے ستون پر بھی حملہ ہے۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ شجاعت بخاری نڈر صحافی تھے اور ہمیشہ سچائی کیلئے کھڑے ہوتے تھے۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ بخاری نے اپنی تحریروں کے ذریعے اس نے ہمیشہ سے ہی کشمیری سماج کو ایک نئی شکل دینے کی کوشش کی ہے۔ڈاکٹر نثار الحسن کی قیادت میں ایسوسی ایشن کے ایک وفد نے مرحوم کے گھر کریری پٹن جاکر لواحقین سے تعزیت پرسی کی اور ایصال ثواب کیلئے دعا کی۔ ادھر کشمیر سینٹر فار سوشل اینڈ پولٹیکل سٹیڈیز نے شجاعت بخاری کے قتل کو آزاد یٔ اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔ کے سی ایس ڈی ایس نے شجاعت بخاری کی موت کو بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے غیر جانبدارنہ اور آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کے قاتلوں کو انکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ جے کے ہوٹلیرز کلب کے سیکریٹر طارق گانی نے شجاعت بخاری کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جے کے ایچ سی کے چیرمین مشتاق احمد چایہ نے شجاعت بخاری کو قتل کرنے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے انکی موت کو ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کافی یادیں ان سے جڑی ہے ، میں نے جیسی کسی گھر کے فرد کو کھویا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہوٹلریز کلب کے تمام ممبران نے شجاعت بخاری کی موت پر افسوس کا اظہا کیا ہے اور وہ غم کی اس گھڑی میں انکے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔ جموں و کشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ کشمیر کے ایک بڑے دانشور کی ہلاکت ایک بزدلانہ حرکت ہے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے کہا ہے کہ شجاعت بخاری کئی نوجوان صحافیوں کے استاد رہے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے مرحوم صحافی کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی ہے۔ جموں و کشمیر آر ٹی آئی مومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر راجا مظفر بٹ نے شجاعت بخاری کی ہلاکت کو سوچا سمجھا قتل قرار دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بخاری کی موت سے لوگوں کی آواز کو خاموش کیا گیا ہے اور اپیل کی کہ اس قتل کی تحقیقات غیر جانبدارانہ ادارے سے ہونی چاہئے۔ دائرہ ادب دلنہ بارہمولہ کے صدر شاہد دلیونی ، کشمیر عظمیٰ کے اسلام آباد (اننت ناگ) کے نامہ نگار ملک عبدالسلام، کشمیر عظمی کے کولگام کے نامہ نگار خالد جاوید اور اہرہ بل ادبی آگُر کولگام نے شجاعت بخاری کے قتل پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جاوید احمد ٹینگا نے بھی مرحوم صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت کی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ مرحوم صحافی کی موت پوری تجارتی اور انڈسٹری طبقہ کیلئے ایک صدمہ ہے۔
قتل سفاکانہ اور انسانیت سوز:مزاحمتی خیمہ ومذہبی جماعتیں
سرینگر//مزاحمتی اور مذہبی جماعتوں نے سید شجاعت بخاری کے قتل کو سفاکانہ اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے اس غیر انسانی حرکت کی کڑی مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ یہ قتل دراصل یہاں کے عوام کی آواز کو دبانے کی ایک وحشیانہ کارروائی اور بنیادی انسانی حقوق کی ایک صریح پامالی ہے جس کو کوئی بھی مہذب انسانی سماج قبول نہیں کرسکتا ہے۔ ترجمان زاہد علی نے کہا کہ متنازعہ خطوں میں ہمیشہ غیر جانبدار صحافی ظالموں اور جابروں کے نشانے پر رہے ہیں تاکہ عوام پر ڈھائے جارہے ظلم و جبر کو ضبط تحریر میں لانے کے ذرائع پر قدغن عائد کی جائے۔ترجمان نے کہاکہ جماعت اسلامی شجاعت بخاری کی صحافتی میدان میں ان کی عظیم خدمات کو زبردست خراج پیش کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی اور دیگر ذمہ داران جماعت کی طرف سے غمزدہ خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی اور عظیم سانحہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتی ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم شجاعت بخاری کو اپنی مغفرت سے نوازے۔ تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ جس طرح شجاعت بخاری کو قتل کیا گیا یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ صحرائی نے کہا جموں وکشمیر میں خاک اور خون کا عمل بھارت کی فوجی جارحیت اور غیر اصولی قبضہ کا نتیجہ ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے عوام بھارت کی طرف سے سجائے گئے قتل گاہ میں قتل کئے جارہے ہیں۔ محاذآزادی کے سرپرست اعلی محمد اعظم انقلابی،صدر محاذ سید الطاف اندرابی،مسلم کانفرنس چیرمین شبیر احمد ڈار ، سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ، نیشنل فرنٹ کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ ہلال احمد وانی،ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی ،انجمن شرعی شیعیان سربراہ آغا سید حسن،ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی، محاذ آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر، ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے جنرل سکریٹر ی خواجہ فردوس وانی،اتحاد المسلمین کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری ،لبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ،ایڈوکیٹ ایوب راٹھور اور وجاہت بشیر قریشی نے شجاعت بخاری کے قتل کو ایک ایک بہت بڑی سازش قرار دیتے ہوے اسکی تحقیقات کسی عالمی ادارے سے کرانے کی ضرورت پر زوردیا۔ ڈیموکریٹک لبریشن پارٹی چیئرمین ہاشم قریشی نے مذمتی بیان میں شجاعت بخاری اور ان کے دو محافظین کے عید سعید موقعہ پر قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس قتل کو علم کا قتل کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ قتل کرنے یا خوفزدہ کرنے سے کھبی کسی قوم کی پرواز کو نہیں روکا جاسکتا ہے۔ دریںا ثناء جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ میرواعظ کشمیر مولانا ریاض احمد ہمدانی ،انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو، کاروان اسلامی کے امیر مولانا غلام رسول حامی، جمعیت علماء کے سکریٹری مولانا شیخ عبدالقیوم قاسمی مہتمم دارالعلوم شیری نے سید شجاعت بخاری کے سفاکانہ قتل کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے اسے بدترین سفاکیت قرار دیا ہے۔ انہوںنے شجاعت بخاری کے قتل کو اظہارِ رائے کی آزادی کا قتل قرار دیتے ہوئے اس اقدام شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا شجاعت بخاری کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے کیونکہ اسلام کسی کا بھی قتل کا جواز فراہم نہیں کرتا ہے۔ تاہم یہ بات انتہائی سنجیدہ ، لائق غوروفکر اور افسوسناک ہے کہ ایسے وارداتوں کے پیچھے کون لوگ کار فرماہیں ۔انہوںنے اس قتل کی آزادانہ اور غیر جانبدارعدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور قاتلوںکو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی۔