نئی دہلی//مشہور فلم اداکار شتروگھن سنہا ہفتے کے روز بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے اور پارٹی نے انھیں بہار کی پٹنہ صاحب سیٹ سے اپنا امیدوار بھی اعلان کر دیا ہے ۔ گذشتہ الیکشن میں وہ اسی سیٹ سے بی جے پی کی ٹکٹ پر جیتے تھے ۔ مسٹر سنہا نے ہفتے کے روز کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پارٹی کے میڈیا سیل کے انچارج رندیپ سنگھ سورجے والا، پارٹی کے بہار کے انچارج شکتی سنگھ گوہل اور بہار کانگریس کے صدر مدن موہن جھا کی موجودگی میں رسمی طور پر کانگریس کی رسمی رکنیت حاصل کر لی۔ اس موقع پر منعقد پریس کانفرنس میں مسٹر سنہا نے وزیراعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر الزام عائد کیا کہ بی جے پی میں صرف ایک شخص کی ‘تاناشاہی’چل رہی ہے جو کسی اور کی بات نہیں سنتے ہیں اس لیے انہوں نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔مسٹر سنہا نے کہا کہ بی جے پی میں انہوں نے ناناجی دیشمکھ جیسے قد آور سیاسی رہنما سے سیاست سیکھی ااور اٹل بہاری واجپئی جیسے بڑے رہنما کے ساتھ کام کیا۔ بی جے پی جن لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، جسونت سنگھ، یشونت سنہا جیسے بڑے رہنماؤں کی قیادت میں آگے بڑھی اور آج انہی سب بڑے رہنماؤں کو غیر فعال ‘مارگ درشک منڈل’ میں ڈال دیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی میں انہوں نے پانچ برس کے دوران بڑی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ ایک شخص کی وجہ سے یہ پارٹی جمہوریت سے آمریت میں بدل گئی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہ شخص کسی کی سننے کو تیار نہیں ہے ۔ اسے جو بھی صلاح دی جاتی ہے اسے سننے کے بجائے صلاح دینے والے کو باغی ماننے لگتا ہے ۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری وینوگوپال نے پارٹی میں مسٹر سنہا کے شامل ہونے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مسٹر سنہا اب صحیح پارٹی میں آگئے ہیں۔ مسٹر سنہا اچھے رہنما ہیں لیکن اب تک وہ غلط پارٹی میں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سنہا اچھے پارلیمنٹیرین اور سیاست کی بہتر سمجھ رکھنے والے ہیں اور پوراملک انھیں ایک اداکار اور سیاسی رہنما جانتا ہے ۔ ان کی پارٹی میں شامل ہونے سے کانگریس کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی کو غیر جمہوری اور ترقی مخالف پارٹی قرار دیا اور کہا کہ مسٹر سنہا جیسی شخصیت کے لیے بی جے پی ٹھیک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سنہا کا خود کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے پارٹی میں خیر مقدم کیا ہے اور انھیں مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ پارٹی کے لیے اہم ثابت ہوں گے ۔ مسٹر گوہل نے کہا کہ مسٹر سنہا الیکشن میں کانگریس کے اسٹار تشہیر کار ہوں گے ۔ وہ بہار میں اپنی پارلیمانی حلقے میں مصروف رہنے کے ساتھ ہی ملک کے مختلف حصوں میں جاکر کانگریس کی تشہیر کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے کانگریس کے صدر راہل گاندھی بہار میں پارٹی کے لیے تشہیر کریں گے اور مسٹر سنہا کے ساتھ ہی پارٹی تمام رہنما کانگریس کو مضبوط کریں گے ۔ قابل ذکر ہے کہ مسٹر سنہا بی جے پی کی ٹکٹ پر 2014 میں لوک سبھا پہنچے تھے اور وہ کافی وقت سے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ناراض چل رہے تھے ۔گذشتہ ماہ کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے مسٹر سنہا نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی اور تبھی سے ان کے کانگریس میں شامل ہونے کو تقریباً یقینی سمجھا جا رہا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے خود طے کیا تھا کہ وہ ‘نو راتر’ کی شروعات میں 6اپریل کو کانگریس میں شامل ہوں گے ۔یو این آئی
دہلی میں اتحاد کیلئے کانگریس اور‘آپ’ میں رضامندی کے آثار
یو این آئی
نئی دہلی//دہلی کی سات لوک سبھا سیٹوں کے لئے کانگریس اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے درمیان اتحاد کے سلسلہ میں گزشتہ کافی دنوں سے چل رہی رسہ کشی کے بعد اتفاق رائے بنتی نظر آ رہی ہے ۔پارٹی کے دہلی امور کے انچارج پی سی چاکو اور ریاستی صدر شیلا دیکشت سمیت کئی دیگر سینئر رہنماؤں نے ہفتہ کو کانگریس صدر راہل گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ مسٹر گاندھی کے ساتھ ملاقات میں دونوں پارٹیاں دارالحکومت کی سات سیٹوں پر لوک سبھا کے لئے متحد ہو سکتے ہیں۔دونوں پارٹیوں کے درمیان اگرچہ ابھی تک اتحاد کی بابت کوئی رسمی اعلان نہیں ہوا ہے . لیکن پارٹی سے منسلک ذرائع بتا رہے ہیں کہ آپ کو چار اور کانگریس تین سیٹوں پر انتخاب لڑنے پر اتفاق کر سکتے ہیں۔دہلی میں لوک سبھا سیٹوں کے لئے ووٹنگ 12 مئی کو ہونی ہے . آپ کے قومی کنوینر اروند کجریوال نے گزشتہ دنوں اتحاد کے سلسلہ میں کہا تھا کہ کانگریس صدر نے اتحاد کے لئے انکار کر دیا ہے ۔ 2009 کے عام انتخابات میں کانگریس نے دہلی کی ساتوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، لیکن 2014 میں پارٹی سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے تمام ساتوں نشستیں چھین لی تھی۔ سال 2015 میں دہلی اسمبلی کے انتخابات میں 15 سال تک مسز دیکشت کی قیادت میں حکومت چلانے والی کانگریس کی جھولی خالی رہ گئی تھی۔70 رکنی اسمبلی میں آپ نے 67 سیٹوں پر کامیابی حاصل کر کے سب کو چونکا دیا تھا۔
پٹنہ صاحب سے ٹکٹ ملا
نئی دہلی// کانگریس نے آج ہی بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے اداکار شتروگھن سنہا کو بہار کے پٹنہ صاحب سے امیدار بنایا ہے ۔ کانگریس کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے انچارج مکل واسنک نے ہفتے کے روز اس کے ساتھ ہی چار مزید لوک سبھا سیٹوں کے لیے پارٹی کے امیدواروں کی فہرست جاری کی۔ انھیں شامل کرکے پارٹی اب تک لوک سبھا الیکشن کے لیے اپنے 377 امیدواروں کے نام کا اعلان کر چکی ہے ۔ پارٹی نے مسٹر سنہا کو پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ سے پارٹی کا امیدوار بنایاہے ۔ مسٹر سنہا مسلسل تیسری بار اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ دو بار بی جے پی کے ٹکٹ پر اس سیٹ سے فتحیا ب رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی کانگریس نے ہماچل پردیش کے حمیرپور سے قدآور رہنما رام لال ٹھاکر کو امیدوار بنایا ہے ۔ پارٹی نے پنجاب کی تین لوک سبھا سیٹوں کے لیے امیدواروں کی فہرست تیار کی ہے جن میں سے مسٹر جسویر سنگھ گل کو کھدور صاحب، ڈاکٹر امر سنگھ کو فتح پور (محفوظ) اور محمد صادق کو فرید کوٹ (محفوظ) سے امیدوار بنایا ہے ۔ یو این آئی