سرینگر//فریڈم پارٹی کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبد اللہ طاری نے اپنے ایک بیان میں بھارتی حکام سے پوچھا ہے کہ وہ کس بنیاد پر ڈاکٹر بلقیس کو آئے دنوں دلی طلب کرتے ہیں جبکہ تہار جیل میں ایام اسیری کاٹ رہے اُن کے شوہر شبیر احمد شاہ کیخلاف نام نہاد چارج شیٹ بھی دائر کی گئی ہے۔مولانا طاری نے کہا کہ حکومت شبیر احمد شاہ کی اسیری کو بلاوجہ طول دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس کیلئے اُن کی اہلیہ کو بار بار تنگ طلب کیا جارہا ہے تاکہ شبیرشاہ کیخلاف نام نہاد کیس کے سلسلے میں دھوکہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ای ڈی حکام کے ہاتھوں ایک خاتون کی طویل پوچھ ناچھ قابل مذمت ہے اور اس کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔مولانا طاری نے مزید کہا کہ جب سینئر مزاحمتی قائد شبیر شاہ کیخلاف ای ڈی کچھ بھی حاصل نہ کرسکی تو مذکورہ ادارہ فرسٹریشن کا شکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار ایک ہی قسم کے سوال پوچھنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ای ڈی نہ ب شبیر شاہ اور نہ ہی اُن کی اہلیہ کیخلاف کچھ ثابت کرسکا ہے لیکن حکمرانوں کی ایما پر لگاتار آزادی پسند لیڈر اور اُن کے قریبی رشتہ داروں کو تکلیف پہنچائی جارہی ہے۔مولانا طاری نے شبیر احمد شاہ کی ضمانتی درخواست پر شنوائی نہ ہونے کو بد قسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے انصاف پسند لوگوں کو چاہئے کہ وہ اپنے نظام عدلیہ کے بارے میں سوچیں۔