سرینگر// تحریک حریت چیرمین محمد اشرف صحرائی نے آرونی اسلام آباد میں گزشتہ رات فوج اور پولیس کی طرف سے شبانہ چھاپوںاور طلباء و نوجوانوں کو گرفتار کرنے اور مکینوں کو بلا لحاظ عمر وجنس مارپیٹ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان کے مطابق فوج اور پولیس نے آرونی میں دوران شب قیامت صغریٰ بپا کرتے ہوئے صدام حسین ملک، مدثر احمد ملک، محمد رفیق نجار، ناصر حسین چاڈورہ، یاسر احمد ڈار، زاہد شفیع، حسن البناء اور حسن پورہ آرونی کے عامر احمد، یامین احمد گنائی کو گرفتار کیا۔ چھاپہ کے دوران مکینوں کی شدید مارپیٹ اور گھروں کی توڑ پھوڑ کرکے لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، جبکہ محمد امین نجار کی والدہ شدید زخمی ہوئی اور دیگر خواتین کے ساتھ بھی وحشیانہ سلوک کیا گیا۔ بیان کے مطابق رات بھر آرونی میں فورسز کی زیادتیوں کی وجہ سے آہ و فغان جاری تھی۔ صحرائی نے فورسز کی اس ننگی جارحیت اور بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان کے احترام کی دہائی دینے والے حکمرانوں کی ایما پر فورسز نے آرونی میں کس طرح ظلم کا بازار گرم کیا کہ انسانیت کو بھی شرمسار کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ناگپوری حکومت کے جنگ بندی اعلان کی سیاہی ابھی خشک بھی نہیں ہوئی ہے کہ گرفتاریوں، محاصروں، تلاشیوں، توڑ پھوڑ کا سلسلہ تیز سے تیز تر کردیا گیا ہے۔ وادی کے طول وعرض میں گرفتاریاں تسلسل سے جاری ہیں۔ صحرائی نے کہا کہ جنگ بندی محض دکھاوا ہے، عوام کو کوئی بھی راحت نہیں ملی۔ لوگوں کا سکون فوج اور پولیس نے چھین لیا ہے اور ماہ رمضان میں لوگوں کو سحری کھانے سے بھی محروم کردیا گیا۔