نئی دہلی//عدالت عظمیٰ نے سوموار کو مرکزاور ریاستی حکومت سے ادھمپورسے بارہمولہ تک شاہراہ پرحفاظتی وجوہات کی بناپر ہفتہ میں دودن سول ٹریفک کی نقل وحرکت پر پابندی کاحکم کالعدم قراردینے کیلئے دائرعرضی پر دوہفتوں کے اندرجواب طلب کیا۔ریاستی حکومت نے 3اپریل کوایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ پلوامہ حملہ ، بانہال میں حفاظتی فورسزکی کانوائے پرایک کار بم حملے اورلوک سبھاانتخابات کیلئے فورسز کی نقل وحرکت کے پس منظر میں قومی شاہراہ پر ہفتے میں دودن صبح4بجے سے5بجے شام تک سول ٹریفک کے چلنے پر پابندی عائد ہوگی۔ حکمنامے میں کہاگیاہے کہ ہفتے میں دودن اتواراوربدھوار کوحفاظتی فورسزکی کانوائے کی نقل وحرکت کے پیش نظر بارہ مولہ سے ادھمپورتک قومی شاہراہ پر سول گاڑیوں کے چلنے کی صبح4بجے سے5بجے تک پابندی ہوگی ۔یہ پابندی حکمنامے کے مطابق31مئی تک لاگو رہے گی ۔اس حکمنامے کے خلاف دائرعرضی کی سوموار کو چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں ایک بنچ نے سماعت کی ۔ جسٹس دیپک گپتااورسنجیوکھنہ پر مشتمل بنچ نے ہدایت دی کہ اس عرضی پر نوٹس جاری کئے جائیں ۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے مظفر شاہ اورسماجی کارکن یاسمین ثنااللہ نے یہ عرضی دائرکی ہے ۔سہیل ملک کے ذریعے دائر اس عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ 270کلومیٹر شاہراہ پر سول ٹریفک کے چلنے پر پابندی کاحکم فضول اوراستبدادانہ ہے اور اس سے براہ راست لاکھوں لوگوں متاثر ہوئے ہیں اور بلواسطہ اقتصادی وسماجی سطح پراثرانداز بھی ہے ۔