نیوز ڈیسک
جموں// انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے پشمینہ اور کشمیری شال بنانے کے ایک معروف تجارتی ادارے کے کئی مراکز میں تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں انجام دیں۔ تلاشی کارروائی سرینگر، اننت ناگ اور دہلی میں قائم 15 سے زیادہ مقامات پر کی گئی۔ سرکاری بیان کے مطابق آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں ہارڈ کاپی دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد ملے جنہیں ضبط کیا گیا۔ ضبط شدہ دستاویزات کے ابتدائی تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ فروخت شدہ مال کا کافی حصہ نقدی میں کیا گیا جو کہ اکائونٹس کی باقاعدہ کتابوں میں درج نہیں پایا گیا۔ تلاشی کارروائی کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی مذکورہ شال منیو فیکچر گروپ نے اسٹاک کی کم قیمت اور کم رپورٹنگ کے ذریعے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا سہارا لیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ، “صرف دہلی میں 4 کروڑ روپے سے زیادہ کے بے حساب اسٹاک کا پتہ لگایا ہے”۔یہ گروپ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں واقع اپنے مختلف تجارتی اداروں کو ہندوستان سے برآمدات بھی فراہم کر رہا ہے۔ تاہم، متحدہ عرب امارات میں غیر رسمی منافع کی تقسیم کے انتظامات کے ساتھ، تیسرے فریق کے نام پر کاروبار پایا گیا ہے۔اس گروپ نے نہ صرف ہندوستان بلکہ بیرون ملک بھی بڑی تعداد میں غیر منقولہ جائیدادوں میں بے حساب سرمایہ کاری کی ہے۔ تحقیقات سے اس گروپ کی ایک لگژری ہوٹل میں سرمایہ کاری کا بھی انکشاف ہوا ہے جس کا حساب کتاب مکمل طور پر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔تلاشی کی کارروائی کے دوران 46 لاکھ روپے سے زائد کی نقدی ضبط کی گئی ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔