عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//زرعی ٹیکنالوجی پرمبنی ’آرچرڈلی‘ ایک کشمیری سٹارٹ اَپ اورامریکہ کی ورداسین لائف سائنسزکے درمیان اولین اشتراک میں چاول کی پیدوار کوفروغ دینے کیلئے آزمائشی سلسلوں کے ثمرآرنتائج برآمدہوئے ہیں۔شیرکشمیرزرعی یونیورسٹی کشمیر کے سابق ڈائریکٹرریسرچ ڈاکٹرمحمدیوسف زرگر کی قیادت میں پلوامہ اور اننت ناگ میں تین مقامات پریہ آزمائشی تجربے کئے گئے ۔ان آزمائشوں کے بہترنتائج برآمد ہوئے اورکسانوں کو اعلیٰ فصل حاصل ہوئی جس میں لمبی ٹہنیوں پربھرپوربالیاں تھیں اور دانوں کا حجم بھی نمایاں تھا۔
ان آزمائشوں کامرکزتوجہ نئی ٹیکنالوجی کوزراعت کے ساتھ ہم آہنگ کرناتھاجس میں خاص طور سے اُگائی گئی چاول کی اقسام اورتغذیہ کے اجزاء کاخصوصی مرکب استعمال کیا گیا۔ان نئی تیکنیکوں کونافذکرنے کیلئے آرچرڈلی کے ماہرین نے ڈاکٹرزرگر کے ساتھ تال میل کے ساتھ کام کیا۔ یہ آزمائشیں ایس آر4اورایس آر5اقسام جومائونٹین ریسرچ سینٹرفارفیلڈکراپس کھڈونی میں تیار کئے گئے تھے،پر کئے گئے۔شالیمار چاول.۔4جومیدانی اوردرمیانہ بلندی کے مقامات پر کشمیرمیں اُگانے کیلئے جانے جاتے ہیں ،سے کافی پیداوارحاصل ہوئی اوربہترقسم کے دانے بھی پیداہوئے ۔پیداوارمیں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔جلد پک جانے والایہ چاول جلدتیارہوتا ہے اور بیماری کے خلاف اس میں کافی مدافعت پائی جاتی ہے۔چاول کی اس قسم نے کم درجہ حرارت میں بھی پودے دیئے ۔اس کے برخلاف شالیمار۔5چاول بلندمقامات پر اگائی جاتی ہے جس کے اگانے کا سیزن کم ہوتا ہے اور ماحول کادرجہ حرارت بھی کم ہوتا ہے۔آبپاشی کیلئے ٹھنڈاپانی مہیا ہوتا ہے اورسورج کی محدود شعاعیں بھی پڑتی ہیں،جوروایتی طور کم فصل کی وجوہات ہیں۔مقامی کسانوں کے ساتھ ان آزمائشی سلسلوں نے جامع اپروچ اختیار کیا۔اس دوران بیجوں کوخاص طور سے تیار کیاگیا۔آزمائشوں کیلئے وردسین لائف سائنس امریکہ سے پروڈکٹ منگوائے گئے ،جو مستحکم اورپائیدار زراعت کیلئے جانی جاتی ہے ۔آرچرڈلی کے سی ای اواحسان قدوسی نتائج سے پرجوش اور حوصلہ مند ہیںاوران کاکہنا ہے کہ ان آزمائشوں کے نتائج ثمرآورثابت ہوئے۔ہم نے ایک پودے سے پیداوارمیں صدفیصد اضافہ حاصل کیااورفی بالی سے70سے80دانوں سے پیداوار180دانوں تک پہنچ گئی ۔یہ نتائج خطے میں زراعت کیلئے ایک سنگ میل ہے۔ڈاکٹر ایم وائی زرگر کاکہناہے کہ ان نتائج سے ہمیں حوصلہ ملاہے کہ خطے میں ان پروڈکٹوں اور ٹیکنالوجی کو عام کسانوں تک پہنچایاجائے۔یہ ہمارے کسانوں کے روزگارمیں اضافہ کرنے اور خوراک کی کمی کو دور کرنے کی سمت ایک قدم ہے۔آرچرڈلی اب اپنی خدمات شالی کسانوں کو مہیا کرنے کامنصوبہ رکھتاہے اورخطے میں مزیدکسانوں کو اس سے فائدہ پہنچانے کیلئے پرعزم ہے۔