سرینگر//لشکر کمانڈر نوید عرف ابو حنظلہ کے صدر اسپتال سے شوٹ آوٹ کے دوران فرار ہونے کے بعد مرکزی دفاعی سیکریٹری سنجے مترااور فوج کے نائب سربراہ لیفٹنٹ جنرل سراتھ چند وادی وارد ہوئے ۔اس دوران فوج کے اعلیٰ افسران نے انہیں وادی میں جنگجو مخالف آپریشنوں کے بارے میں جانکاری دی۔ سرینگر کے صدر اسپتال سے6فروری کو لشکر کمانڈر کے فرار ہونے کے بعد جہاں سیکورٹی بندوبست میں خامیوں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے،وہیں مرکزی دفاعی سیکریٹری سنجے مترا جمعہ کو وادی پہنچے اور انہوں نے مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ذرائع کے مطابق مترا نے حد متارکہ پر اگلی چوکیوں کا بھی دورہ کیا،جہاں پر انہیں سیکورٹی صورتحال اور دراندازی کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدمات سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعی سیکریٹری کو وادی میں امن قائم کرنے والی سیکورٹی کی مختلف ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل کے بارے میں بھی جانکاری فرہم کی گئی۔دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہدفاعی سیکریٹری نے بادامی باغ فوجی ہیڈ کواٹر کا بھی دورہ کیا،جہاں پرانہیں15ویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل ائے بھٹ نے وادی میں انسداد جنگجویانہ سرگرمیوں کے کام کاج کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوںنے مزید کہا’’ سیکریٹری نے سلامتی گریڈ کو مظبوط و مستحکم بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدمات کی سراہنا کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کی طرف سے کئے گئے کام کی بھی تعریف کی‘‘۔اس دوران ذرائع کے مطابق فوج کے نائب سربراہ لیفٹنٹ جنرل سراتھ چند بھی جمعہ کو وادی کے دورے پر پہنچ گئے،جنہوں نے شمالی کشمیر کے مختلف یونٹوں کا دورہ کرتے ہوئے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ دفاعی ترجمان کے مطابق وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹنٹ جنرل سراتھ چند کو فوجی کمانڈروں نے آپریشنل سرگرمیوں کے علاوہ موسمی صورتحال سے نپٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ دفاعی ذرائع نے بتایا نائب فوجی سربراہ نے فوجی اہلکاروں سے بھی تبادلہ خیال کیا،جبکہ ان پر زور دیا ’’ خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشن کیں جائے،تاکہ جنگجوئوں پر مسلسل دبائو قائم رکھا جاسکے‘‘۔ ذرائع نے بتایا کہ لیفٹنٹ جنرل سراتھ چند نے لائن آف کنٹرول پر متحرک رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دراندازی کی کوششوں کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہ ہونے دیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد میں لیفٹنٹ جنرل سراتھ چند سراتھ چند نے بادامی باغ فوجی چھاونی کا بھی دورہ کیا جہاں پر چنار ور کے کمانڈر نے انہیں مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا۔