چیسٹر لی اسٹریٹ// آئی سی سی ورلڈ کپ میں ایک وقت خطاب کی مضبوط دعویدار مانی جا رہی میزبان انگلینڈ ہندستان کے خلاف گزشتہ جیت کے بعد واپس ٹریک پر واپس آئی ہے اور بدھ کو سیمی فائنل کا دعوی پکا کرنے کے لیے نیوزی لینڈ سے اہم مقابلے کے لئے میدان میں اترے گی۔ ٹیبل میں سرفہرست چار سے باہر ہوئی انگلینڈ اپنے گزشتہ میچ میں ہندستان کے خلاف 31 رنز کی فتح کے بعد واپس ٹاپ چار میں واپس آئي ہے لیکن اس کے سیمی فائنل میں دعوی پکا کرنے کے لیے ہر حال میں اگلے میچ کو جیتنا ضروری ہے ۔ اب انگلینڈ کے آٹھ میچوں میں 10 پوائنٹس ہیں جبکہ اس سے آگے تیسرے نمبر پر نیوزی لینڈ ہے جس کے آٹھ میچوں میں 11 پوائنٹس ہیں اور اس کی نگاہیں بھی آخری چار میں جگہ پکی کرنے پر لگی ہیں۔نیوزی لینڈ کے لئے بھی آخری کچھ میچوں میں پوزیشن اتار چڑھاو کی رہی ہے اور وہ اپنے گزشتہ دو میچ ہار کر پہلے مقام سے پھسل کر اب تیسرے نمبر پر آ گئی ہے ۔ کیوی ٹیم کو اپنے گزشتہ میچ میں آسٹریلیا سے 86 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ پاکستان نے اسے چھ وکٹ سے شکست دی تھی۔ اگر انگلینڈ کو چیسٹر لی اسٹریٹ میں ہار کا سامنا کرنا پڑا تو اپنا اگلا میچ جیتنے کی صورت میں پاکستان کے چوتھے نمبر پر آنے کا امکان ہے ۔ فی الحال بنگلہ دیش بھی دوڑ میں بنی ہوئی ہے لیکن پاکستان اور اس کا رن ریٹ پیچھے ہے ایسے میں چوتھے نمبر کے لئے معاملات کافی الجھے ہوئے ہیں۔کسی پیچیدہ مساوات سے بچنے کیلئے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں ہی ٹیمیں جیت کے لیے پورا زور لگائیں گی۔ فی الحال دونوں کی حالت ایک جیسی ہے لیکن ہندستان کے خلاف گزشتہ جیت کے بعد انگلینڈ کا حوصلہ بڑھا ہے ۔ ٹیم کے لئے یہ مثبت اشارہ ہے کہ اس کے ا سٹار اوپنر جیسن رائے ہیمسٹرنگ چوٹ سے ٹھیک ہو کر واپس لوٹ آئے ہیں جنہوں نے گزشتہ میچ میں 66 رن کی اہم نصف سنچری اننگز کھیلی اور جانی بیرسٹو کے ساتھ مل کر پہلے وکٹ کے لئے 160 رن کی ساجھے داری کی۔ بیرسٹو نے اس میچ میں 111 رنز کی سنچری بنائی تھی۔جو روٹ کے علاوہ مڈل آرڈر میں بین اسٹوکس کی 79 رنز کی اننگز بھی اہم تھی اور اگر ٹیم اسی طرح کی بلے بازی جاری رکھتی ہے تو وہ نیوزی لینڈ کو سخت ٹکر دے سکتی ہے ۔ انگلینڈ اپنا پہلا عالمی کپ جیتنے کے لئے کھیل رہی ہے اور اس پر گھریلو میدان پر جیت کا دباؤ بھی ہے ۔ٹیم کے پاس اچھا گیند بازی آرڈر موجود ہے جو بڑا الٹ پھیر کر سکتا ہے ۔ ٹیم میں بلائے گئے فاسٹ بولر لیام پلنکٹ ہندستان کے خلاف 55 رن پر تین وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے تھے جبکہ کرس ووکس، جوفرا آرچر، مارک ووڈ اور عادل راشد دیگر اہم بولر ہیں۔ لیکن ہندستان کے خلاف ٹیم کو 337 کے بڑے اسکور کا دفاع کرنے میں بھی پسینے چھوٹ گئے اور اس کے بولر مہنگے ثابت ہوئے ۔ نیوزی لینڈ کے خلاف یقینا انگلینڈ کو بہتر حکمت عملی سے اترنا ہوگا۔