سری نگر//سیلف ہیلپ گروپ قابل عمل معاشی سرگرمیاں ہیں جس سے روزگار کے بہت بڑے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ روایتی ہینڈکرافٹ اور ہینڈلوم ٹریڈ میں کارپٹ ، سوزنی ، پیپر ماشی ، کریول اور نمدہ سمیت مقامی صلاحیتوں کو بہتر طور پرامکانات تلاش کرنے کو فروغ ملتا ہے۔اِن باتوںکا اِظہار کل لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے جے کے این آر ایل ایم (اُمید) کے پانچ روزہ علاقائی میلہ ’’ پوشیدہ ہنر ۔اے‘‘کا اِفتتاح کرتے ہوئے کیا۔اِس موقعہ پر مشیر بصیر خان نے کہا کہ وہ نمائش گراؤنڈ کے سٹالوں پر مختلف سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کی تنوع اور معیار سے مطمئن ہے۔اُنہوں نے ایس ایچ جی ممبروں سے کہا کہ بارش کو روکنے کے لئے میلے میں نمائش آپ کی پُرجوش شرکت حوصلہ افزا ہے اور یہ آپ کو معاشی بااختیار بنانے کے علاوہ آپ کی مہارت اور تیارکردہ مصنوعات کو فروغ دینے کے عزم اور لگن کو ظاہر کرتا ہے۔مشیر موصوف نے اُنہیں بتایا کہ ایل جی ایس ایچ جی کی تعداد کو دوگنا کرنے کے خواہشمند ہے کیونکہ اس نے قابل عمل معاشی سرگرمی ثابت کی ہے جس میں ہزاروں خواتین کو روزگار فراہم ہو تا ہے اوران کو خاصی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایس ایچ جی کی تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کے لئے اہم مقامات پر جگہ کی مارکیٹنگ میں بہتر امکانات تلاش کئے جارہے ہیں۔ایس ایچ جی ممبروں کے اجتماع سے خطاب کے دوران انہوں نے جموں و کشمیر کے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کو کو ہدایت دی کہ وہ رورل ہٹس میں ایس ایچ جی کو مستقل جگہ فراہم کریں تاکہ وہ اپنے مصنوعات کی نمائش اور فروخت یقینی بنا سکیں۔اُنہوں نے ڈائریکٹر ہینڈکرافٹ اینڈ ہینڈلوم کشمیر محمود شاہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ ان گروپوں کو کشمیر ہاٹ میں نمائشی گراؤنڈ میں مستقل جگہ مہیا کرنے کے علاوہ گروپوں کی رجسٹریشن میں ان کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ جموں ضلع میں بھی اسی طرح کے اقدامات کئے جائیں گے ۔اُنہوں نے کہا کہ امرناتھ یاتری کے موقعہ پر دیگر مقامات کے علاوہ سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ کے اطراف میں سٹال اور کیوسکس قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہت ساری مہم جوئی اور مذہبی سیاح کی آمد کی توقع ہے جو ہماری مصنوعات خریدیں گے اور ملک بھر کے لوگوں کو فروغ دینے میں بھی مدد کریں گے۔مشیر موصوف نے کہا کہ کاریگروں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپوں کے صفر این پی ایس کی حقیقت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ شعبہ بہت تیزی سے ترقی پا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جی آئی ٹیگینگ منعقد کی جائے گی اور تجارت کوآگے لے جانے کے لئے مصنوعات کو ای۔ کامرس سٹیج پر رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ بصیر خان نے تقریب کے اختتام پربہترین کاریگروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے قالین بافی، سوزنی اور پیپر ماشی میں ڈائریکٹوریٹ آف ہینڈکرافٹ میں ہنر مندوں کو ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کے لئے منتخب کردہ ہنر مندوں کو ایوارڈسے نوازا ۔اِ س موقعہ پر نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے غلام حسن راتھر کو بعد اَز مرگ 50,000 روپے ، سونپاہ سے صفدر علی میر کو 30,000 روپے اور واکورہ کے اعجاز احمد ڈار کو سوزی زمرے میں 20,000روپے سے نوازا گیا۔قالین بافی میں علی محمدگنائی پتلی پورہ پائین چھتہ بل اور غلام محمد جان شاہو کولگام کو بالترتیب 50,000 اور 30,000 روپے کا انعام سے نوازا گیا۔اس کے علاوہ پیپر ماشی میں غلام محی الدین زڈی بل ، الطاف حسین بٹ زڈی بل اور سیّد عنایت عالمگیری بازار کو بالترتیب 50,000 ، 30,000 اور 20,000 روپے کی رقم سے نوازا گیا۔اس کے علاوہ خصوصی زمرے میں نوا کدال کے عبدالمجید شاہ کو 20,000 روپے کا انعام دیا گیا۔ کریول میں روبی کائوڈارہ کو 20,000 روپے اور ویلو وِکر میں غلام محمد ماگرے کچن گاندربل کو 50,000 روپے کا ایوارڈ دیا گیا۔اِس موقعہ پر مشن ڈائریکٹر جے کے این آر ایل اُمید ، روبینہ کوثر، ڈائریکٹر ایچ اینڈ ایچ محمود احمد شاہ ،متعلقہ افسران ، ایس ایچ جی ممبر اور دیگران موجود تھے۔