بارہمولہ //ضلع بارہمولہ کے ابورہ ٹنگمرگ میں 2104کے سیلاب کے دوران ایک سرکاری مڈل اسکول کو بھی نقصان پہنچا تھا لیکن آج تک اسکول کی مرمت نہیں کی گئی ، جس کے نتیجے میں طلاب کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ 2014 کے تباہ کن سیلاب نے جہاں ہر سو تبائی مچائی وہیں ٹنگمرگ کے ابورہ علاقے میںقائم ایک گورنمنٹ مڈل اسکول کی عمارت کو بھی بری طرح سے نقصان پہنچا لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ آج تک اس اسکول کی مرمت نہیں ہوئی۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہسیلاب تھم جانے کے بعد محکمہ تعلیم نے سکول کا جائزہ لینے کیلئے ایک ٹیم روانہ کی جنہوں نے بچوں کو نزدیکی ہائی اسکول منتقل کرنے کا مشورہ دیا تاہم وہاں جگہ کم ہونے کی وجہ سے طلاب کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ایک طالب علم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہمیں اس اسکول میںسنگین مشکلات کا سامنا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف اسکول میںجگہ کی کمی اور پھرسو بچوں کو پڑھانے کیلئے صرف تین اسا تذہ تعینات ہیں جس سے اُن کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسکول کی فوری مرمت کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ سکول میں تعینات ایک استاد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُنہیں ایک ہی کمرے میں دو دو جماعتوں کو پڑھانا پڑتا ہے جس سے نہ صرفطالب علموں بلکہ اساتذہ کو بھی دشواریاں پیش آتی ہیں ۔اس سلسلے میں چیف ایجو کیشن آفیسر بارہمولہ عبدالطیف وانی نے کہا کہ وہ خودسکول کا دورہ کریں گے اور اسکولی بچوں کو ہر ممکن سہولیت پہنچانے کی کوشش کریں گے ۔