سیب کے باغات میںکیڑوں کی یلغار | اٹلی اور دیگر ممالک سے درآمدبوٹوں کی مناسب قرنطینہ کی ضرورت

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// گرمی کی لہر اور طویل خشک موسم کے درمیان، کشمیر کے کئی علاقوں میں سیب کے کاشتکار سخت تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ پتوںکو نقصان پہنچانے والے کیڑوں نے مسلسل چوتھے سال ان کے باغات کو متاثر کرنا جاری رکھا ہوا ہے۔کاشتکار وں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں اس کیڑے نے ان کے باغات کو تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ’’گزشتہ تین سالوں میں جہاں کہیں بھی یہ کیڑا پایا گیا، وہاں پیداوار کم چمکدار اور سائز میں چھوٹی تھی، کیونکہ یہ کیڑے درختوں کے تمام غذائی اجزاء کو چوس لیتے ہیں۔ شروع میں شوپیاں ضلع کے زینہ پورہ علاقے تک محدود تھا، اب یہ کیڑے تقریباً پورے کشمیر میں پھیل چکا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اس بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ اٹلی اور دیگر ممالک سے درآمد کی گئی جڑیں ہیں جن کی بیماریوں کی جانچ کے لیے مناسب قرنطینہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کہ کچھ حکومتی سطح کے قرنطینہ کے رہنما اصولوں پر عمل کیا جاتا ہے، نجی کمپنیاں اکثر ان ضروری پروٹوکول کو نظر انداز کر دیتی ہیں، جس سے ایسی بیماریاں پھیلتی ہیں۔اننت ناگ کے دچھنی پورہ کے ایک پھل کاشت کارنے بتایا کہ کس طرح کیڑے ایک شاخ سے دوسری شاخ تک جال کی تہہ بچھاتے ہیں، یہاں تک کہ تنے اور پھل تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہ کیڑے، جن کی تعداد لاکھوں میں ہے، درخت سے تمام غذائی اجزاء کو چوس رہا ہے، جس کی وجہ سے پھل چھوٹا رہ گیا ہے۔ یہ پتوں اور درختوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ہر سال کئی بار کیڑے مار دوا کے سپرے کے باوجود کیڑے دوبارہ نمودار ہوتے رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ طویل خشک موسم نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، جس میں بہت سے باغات پر سرخ ذرات کی افزائش ہو رہی ہے۔کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین کے چیئرمین بشیر احمد بشیر نے بتایا کہ طویل خشک موسم باغبانی کے شعبے کو متاثر کرے گا اور پھلوں کے کم معیار کی وجہ سے ممکنہ نقصانات کا باعث بنے گا۔شیرکشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی۔کشمیر کے سینئر سائنسدانوں نے اس کیڑے کی شناخت ایک ’’لیف مائنر‘‘ کے طور پر کی ہے۔جبکہ پتوںکے سوراخ کی اطلاع کچھ عرصہ قبل دی گئی تھی، پچھلے دو سالوں میں ان کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ سائنسدانوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود، اگر کاشتکار مسلسل مشوروں پر عمل کرتے ہیں تو کیڑوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔