یو این آئی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے شفافیت کو یقینی بنانے کے مقصد سے سیاسی جماعتوں کے رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے جامع اصول وضع کرنے کی ہدایت مانگنے والی ایک پی آئی ایل پر الیکشن کمیشن کو جمعہ کو نوٹس جاری کیا اور تمام تسلیم شدہ قومی سیاسی جماعتوں کو پارٹی بنانے کی ہدایت دی۔جسٹس سوریہ کانت اور جائے مالیہ باغچی کی بنچ نے اشونی کمار اپادھیائے کی عرضی پر متعلقہ حکم جاری کیا۔ سماعت کے دوران بنچ نے عرضی گزار سے کہا ،ہم نوٹس جاری کریں گے لیکن ایک مسئلہ یہ پیدا ہو سکتا ہے کہ ہم نے سیاسی جماعتوں کو پارٹیاں نہیں بنائیں۔ وہ کہیں گے کہ آپ (درخواست گزار) انہیں ریگولیٹ کرنے کا کہہ رہے ہیں اور وہ یہاں نہیں ہیں۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ دسویں شیڈول کے تحت آئینی حیثیت اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 29 اے کے تحت قانونی تسلیم ہونے کے باوجود سیاسی جماعتوں کے اندرونی کام، شفافیت یا احتساب کو منظم کرنے کے لیے کوئی جامع قانون موجود نہیں ہے ۔عرضی گزار کا یہ بھی استدلال ہے کہ سیاسی جماعتیں حکومت سے متعدد سہولیات حاصل کرتی ہیں جن میں انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 13A کے تحت ٹیکس رعایت اور دوردرشن/اے آئی آر پر مفت نشریات کا وقت شامل ہے ۔درخواست میں بنیادی طور پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے رولز بنانے کی ہدایت کی جائے ۔ اس کے علاوہ یونین آف انڈیا (حکومت) کو ہدایت دی جائے کہ وہ شفافیت، پارٹی کی اندرونی جمہوریت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے جامع قوانین بنائے ۔اس کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے بدعنوانی، کالے دھن کی تبدیلی اور سیاست کو مجرمانہ بنانے کے ذرائع کے طور پر غلط استعمال کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔یو این آئی ۔