عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سیکریٹری اَتل ڈلو نے پیر کے روز سول اور پولیس اِنتظامیہ کے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں آنے والے سیاحتی سیزن اور جموں وکشمیر میں جاری اِنتخابی عمل کا جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں صوبائی کمشنروں اور اے ڈی جی پی جموں اور آئی جی پی کشمیر سمیت دیگر شرکأ نے جموں و کشمیر میں سیاحوں اور سیاسی کارکنوں سمیت کمزور طبقوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔میٹنگ میںبتایا گیا کہ سیکورٹی ادارے دہشت گرد عناصر کی جانب سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ قانون عملانے والے ادارے صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور مستقبل میں کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو روکنے کے لئے مناسب حکمت عملی وضع کی جائے گی اور ہماری سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے تمام تر کوششیں کی جائیں گی۔میٹنگ میں جموں و کشمیر میں تمام حساس گروپوں کی حفاظت کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) تیار کرنے کے لئے سینئر پولیس اور سول افسران دونوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ایس او پی میں تمام شراکت داروں یعنی حکومت، عوام، سیاحوں، سیاسی کارکنوں اور مہمان نوازی کی صنعت کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرے گا۔میٹنگ میں ڈی جی پولیس کے علاوہ پرنسپل سیکرٹری داخلہ ، اے ڈی جی پی، ایل اینڈ او، بی جی ایس 15 کارپس ، اے ڈی جی پی، سی آئی ڈی، اے ڈی جی پی جموں، صوبائی کمشنر کشمیر اور جموں، کمشنر سیکرٹری سیاحت، آئی جی پی کشمیر، ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر اور جموں اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
چیف سیکریٹری نے کہا کہ گذشتہ 4سے5 برسوں سے جموں وکشمیر یوٹی میں اَمن کے فوائد سب کے لئے کافی اور حوصلہ افزا رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نظر آنے والے سازگار ماحول کو پٹری سے اتارنے کی کسی بھی کوشش سے سختی سے نمٹا جائے گا۔اَتل ڈلو نے امن و امان برقرار رکھنے والی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ دشمن قوتوں کے خلاف چوکس رہیں اور جموں و کشمیر میں سیاحوں ، سیاسی کارکنوں اور دیگر شہریوں کی مکمل حفاظت کے لئے مربوط تال میل کو یقینی بنائیں۔ڈی جی پی آر آر سوین نے کہا کہ قانون عملانے والے اِدارے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے دونوں طرح کے اَقدامات کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ اِنتخابات میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت نے کچھ عناصر کو بے چین کیا ہے جنہیں سیکورٹی فورسز اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔انہوں نے مختلف شراکت داروںکی جانب سے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل کرنے کی حمایت کی تاکہ دہشت گردوں کے ذریعے دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کے امکانات کو کم کیا جاسکے۔ اُنہوں نے اپنے شہریوں کے روز مرہ کے کاروبار اور معمولات میں کم سے کم خلل کو یقینی بنانے کے لئے کچھ حفاظتی اقدامات کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے انکشاف کیا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے امکانات کو ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔پرنسپل سیکریٹری داخلہ چندرکر بھارتی نے کہا کہ قانون عملانے والی ایجنسیوں کی اضافی ذمہ داری ہے کہ وہ گذشتہ چندبرسوں میں حاصل کردہ فوائد کو مستحکم کریں۔ اُنہوں نے سیاسی کارکنوں اور سیاحوں دونوں کے تحفظ کے لئے نئی حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے تمام کمزور طبقوں بالخصوص مائیگرنٹ مزدوروں، اقلیتوں اور سیاحوں کے شراکت داروںکو ہر حال میں کئے جانے والے حفاظتی اقدامات کے بارے میں حساس بنانے پر زور دیا اور اس مقصد کے حصول کے لئے مختلف ٹور آپریٹروں ، ہوٹلوں، مقامی گائیڈوں ، ہوم سٹے وغیرہ کے لئے کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں کرنا چاہئے تیار کرنے کا مشورہ دیا۔