سرینگر// سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظم متو نے شہر میں کورونا لہر میں اضافے کے پیش نظر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے نام ایک مکتوب روانہ کیا ہے،جس میں سرینگر میں کورونا کے پھیلائو کو روکنے کیلئے شہر کے حدود میں آنے والے سیاحتی باغات ، یادگاروں اور سیاحتی مقامات کو بند کرنے کے علاوہ شہر میں سڑک یا ہوائی راستے سے داخل ہونے والے شہریوں کیلئے’’ آر ٹیپی سی آر‘‘ منفی ٹیسٹ رپورٹ کو لازمی قرار دینے کا مشور دیا ہے۔ میئر نے کہا کہ وہ’’سرینگر میں عبادت کی جگہوں پر تمام اجتماعات اور مذہبی اجتماعات پر پابندی لگائیں،اسکے لئے معاشرتی اتفاق رائے اور شمولیت کے خواہاں ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں متبادل ایام کار اور حاضری کو ایک تہائی کی جائے،جبکہ لازمی سروسز میں اس کو نصف کیا جائے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ چونکہ کوروناکی دوسری لہر جموں و کشمیر سمیت پورے ملک کیلئے ایک چیلنج ہے ، لہٰذا کوروناکے پھیلاؤ اور قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھانے میں انتظامیہ کو سرینگر میونسپل کارپوریشن مکمل تعاون فراہم کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انتظامیہ ہر مطلوبہ اقدام اٹھا رہی ہے اور ابھرتی ہوئی صورتحال کو قریب سے نگرانی کررہی ہے ،تاہم شہر کے حدود میں وائرس کو بہتر اور موثر انداز میں قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔انہوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا تمام سیاحتی باغات ، یادگاروں اور سیاحتی مقامات کو بند کیا جائے جبکہ سرینگر میں ہوا ئی یا سڑک کے راستوں سے داخل ہونے والے لوگوں کو منفی’’ آر ٹیپی سی آر ‘‘ٹیسٹ رپورٹ لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری و نجی اسپتالوں میں ’’ او پی ڈی‘‘ کو بند کرنے سے صحت کے ڈھانچے پر بھی دبائو کم ہوگا۔متو نے کہا ’’ہمارے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو الگ تھلگ کریں اور کوویڈ کے خلاف ان کی بہادری سے لڑنے میں بہتر اور محفوظ ماحول فراہم کریں جبکہ ہنگامی صورت حال کے تمام معاملات کا علاج ایمرجنسی اور نامزد کورونا مراکز میں کیا جاسکتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ صورتحال میں بہتری آنے تک اسپتالوں میں عام سرجریوں کو بند کریں اور صرف ہنگامی نوعیت کی جراحیاں ہی عمل میں لائی جائیں۔