سرینگر//زندگی کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے کئی وفود نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے اپنے معاملات ان کی نوٹس میں لائے۔وفود نے عمومی طور پر ملک کے مارکیٹس اور خاص طور سے بیرون ممالک آسیان ملکوں میں یہاں کے سیاحتی ورثے کو اجاگر کرنے کے لئے ایک جامع بیداری مہم چلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جموں وکشمیر کی سیر پر آنے والے ملازمین کے لئے ایل ٹی سی سہولیت کو مراعات سے جوڑنے کے علاوہ سرمائی اور کانفرنس ٹورازم کو ترجیحا ت میں شامل کرانے کا مطالبات کیا۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور جے اینڈ کے چپٹر آف پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے وفود نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ قرضوں کو معاف کیا جائے اور کاریگر برادری کی معاونت کی جائے تاکہ ریاست کی دستکاری صنعت کو تحفظ ملنے کے ساتھ ساتھ فروغ حاصل ہو۔کے سی سی آئی وفد نے مربوط ٹیکسٹائل پارک قائم کرنے کے علاوہ سیاحتی صنعت کے حق میں مراعات واگذار کرانے کی سختی سے وکالت کی۔پی ایچ ڈی چیمبر کے وفد جس کی قیادت معروف ہوٹیلیر مشتاق احمد چایہ کر رہے تھے نے وادی میں ایک ویر ہاوس قائم کرنے، دستکاری سیکٹر کو مستحکم کرنے کی خاطر بنکروں کے لئے ایک ایکشن پلان مرتب کرنے ، صنعتوں کے لئے جی ایس ٹی معاف کرنے کے علاوہ باغبانی سریکلچر اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بڑھاواد دینے کے معاملات وزیر اعلیٰ کے سامنے پیش کئے۔انہوں نے ٹٹو گرائونڈ کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ بالگارڈن ، کرن نگر اور کاک سرائے کی اندورونی سڑکوں کو کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔گلمرگ سے تعلق رکھنے والے ایک وفد فیروز پورہ نالے کے کناروں کو تحفظ دینے ، ٹنگمرگ پونچھ سڑک و جلد از جلد مکمل کرنے اور علاقے میں ٹورسٹ ولیجز قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ پی ایچ ای ملازمین کی یونین کا ایک وفد وزیرا علیٰ سے ملاقی ہوا اور محکمہ میں خالی پڑی اسامیوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کیا۔ پلوامہ سے آئے ہوئے کئی وفود نے قصبے کو مزید ترقی اور دیدہ ذیب بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پلوامہ بائی پاس کو ترقی دینے اور دھوبی کوہل کو مزید خوبصورت بنانے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے لیتر میں پی ایچ سی کو قائم کرنے ،سٹریٹ لائیٹس لگانے اور قصبے میں کمیونٹی ہال کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔ہارون سے آئے ہوئے ایک وفد نے علاقے کی ترقی ، بچوں کی پارک کی تعمیر کے لئے اراضی کا نشاندہی کرنا ،کھیل کا میدان اور ایک ہیلتھ سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیریونیورسٹی اور سکاسٹ کے سے تعلق رکھنے والے سکالروں کے ایک وفد نے پبلک سروس کمیشن اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے انتخابی عمل میں وضع کی گئی اہلیت میں معقولیت لانے کا مطالبہ کیا۔ ٹرانسفارمر ورکشاپ اونرس ایسو سی ایشن کے ایک وفد نے ان کے کام کے عوض رقومات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ کواپریٹیو ں یونیوں کے ارکان ، امپا فیکلٹی کے وفد ، کنٹریکچول کالج ٹیچرس کے وفد ، پولٹری ڈیلرس ایسو سی ایشن اور ٹیلی ویژن اداروں کے وفد نے بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی اور اپنے اپنے مسائل کو حل کرانے میں ان کی مداخلت طلب کی۔ وزیر اعلیٰ وفود کو یقین دلایا کہ ان کی طرف سے ابھارے گئے معاملات کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔