عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// صحت ، طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے کہاکہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز)کی شراکت کو معاشرے کیلئے بے مثال قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ ہمارے ہیلتھ کیئر سسٹم کا سنگ بنیاد ہے اور اس کی کارکردگی کا مستقل بنیادوں پر ہزاروں لوگوں کی فلاح و بہبود پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔سول سیکرٹریٹ میںسکمزکی کارکردگی اور کام کاج کا جائزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ، ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر اشرف گنائی ، ڈائریکٹر جنرل بجٹ، ڈائریکٹر فائنانس ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، میڈیکل سپرانٹنڈنٹ سکمزاور محکمہ صحت اور طبی تعلیم اورسکمزصورہ کے دیگر سینئر افسران سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔سکینہ ایتو نے اس موقع پر افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکمز نہ صرف وادی کشمیر بلکہ پڑوسی علاقوں کے مریضوں کو علاج و معالجہ فراہم کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکمزکی شراکت معاشرے کیلئے بے مثال ہے۔ ایتو نے کہا’’سکمزہمارے ہیلتھ کیئر سسٹم کا سنگ بنیاد ہے اور اس کی کارکردگی کا مستقل بنیادوں پر ہزاروں لوگوں کی فلاح و بہبود پر براہ راست اثر پڑتا ہے‘‘۔انہوں نے اس باوقار ادارے میں مریضوں کی دیکھ بھال، طبی تعلیم اور تحقیق میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا’’ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہئے کہ انسٹی ٹیوٹ اپنے لوگوں کو جدید اور معیاری ادویات کی فراہمی میں اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرتا رہے‘‘۔سکمزمیں بنیادی ڈھانچے کی موجودہ حالت بشمول آئی پی ڈی اوراو پی ڈی مریضوں کی سہولیات، تشخیصی مراکز کے ساتھ ساتھ ہنگامی خدمات کو مزید بہتر بنانے کیلئے انتظامیہ پر زور دیا۔انہوں نے ہدایت دی کہ انسٹی ٹیوٹ میں سہولیات کو بہتر بنانے اور مریضوں کے آرام کو یقینی بنانے کیلئے جاری منصوبوں پر کام کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے ایمرجنسی وارڈ میں بھیڑ کم کرنے کیلئے حکمت عملی پر زور دیا تاکہ مریضوں کا مؤثر علاج ہو سکے۔افرادی قوت اور عملے کی کمی کے مسئلے کو حل کرتے ہوئے سکینہ ایتو نے ڈائریکٹر سکمز سے کہا کہ وہ کلیدی محکموں کیلئے ضروری پیرا میڈیکس اور دیگر طبی پیشہ ور افراد کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کریں جب تک کہ باقاعدہ بھرتیاں نہیں ہو جاتیں۔ انہوں نے سکمزانتظامیہ سے کہا کہ بھرتی عمل کے دوران شفافیت کو برقرار رکھا جائے۔انسٹی ٹیوٹ کے مالی اور وسائل کی تقسیم کا جائزہ لیتے ہوئے سکینہ ایتو نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ مختلف کاموں کو انجام دیتے ہوئے شفافیت اور جوابدہی کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے محکمہ خزانہ کے ساتھ تال میل میں بی ای ایم ایس پورٹل پر اخراجات کو بروقت اپ ڈیٹ کریں۔میٹنگ کے دوران ڈائریکٹر سکمزنے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی اورادارے میں مریضوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے دو بڑی کامیابیاں لیور ٹرانسپلانٹ اور امراض قلب کے متاثرنوزائیدہ ،بچوں کی دل کی سرجری کے آغاز سے حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ روزانہ کی بنیاد پر 260 سے زائد مریضوں کو داخل کرتا ہے۔