سرینگر//گورنر این این ووہرا، جو سکاسٹ (کے) کے چانسلر بھی ہیں، نے راج بھون میں یونیورسٹی کی32 ویں کونسل میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی یونیورسٹی کی پروچانسلر، جنگلات کے وزیر لال سنگھ، باغبانی کے وزیر بشارت احمد بخاری اور پشو پالن کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔چانسلر نے اس موقعہ پر تحقیقی مطالعے سے متعلق دو اشاعت اجراء کیں۔چانسلر اور پروچانسلر نے باغبانی کے وزیر پر زور دیا کہ ریاست کے اندر اور باہر میوہ اُگانے والوں اور کسانوں کو اپنی پیداوار سے بہتر نتائج حاصل کرنے کے لئے کولڈ سٹوریج یونٹ اور کنٹرولڈ ایٹمائس فئیر سٹورس کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ پرو چانسلر نے اس موقعہ پر کہا کہ ریلوے وزارت نے سیب کی فصل کو وادی سے باہر لے جانے کے لئے بہتر ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کئے جانے کی یقین دہانی کی ہے۔گورنر نے ماہی پروری، پشو پالن، پولٹری، فارمنگ، ریشم کے کیٹروں کی پیداوار، زعفران کی کاشت اور دیگر سیکٹروں میں استحکام پیدا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ہارٹی کلچر پالیسی کو ترتیب دینے کے لئے بھی کہا۔چانسلر نے پرنسپل سیکرٹری پلاننگ کو ہدایت دی کہ وہ یونیورسٹی سے تیار کئے جانے والے بیج کی تقسیم کاری میں سست رفتاری کے رجحان کے سلسلے میں وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دیں۔جنگلات کے وزیر نے کسانوں کے مفاد کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے پروکیورمنٹ آف پروڈیوس کو متعارف کرانے کی تجویز پیش کی۔ اس سے قبل وائس چانسلر ڈاکٹر نذیر احمد نے یونیورسٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریذنٹیشن پیش کی۔میٹنگ میں سی ڈی مائی صدر ساؤتھ ایشیا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر نئی دہلی، امنگ نرولہ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر، نوین کمار چودھری پرونسپل سیکرٹری فائنانس، روہت کنسل پرنسپل سیکرٹری پلاننگ، ڈاکٹر پردیپ کمار شرما وائس چانسلر سکاسٹ جموں، بصیر احمد خان ڈویثرنل کمشنر کشمیر، شوکت احمد بیگ سیکرٹری زراعت اور سکاسٹ کشمیر کے رجسٹرار ایم ایچ وانی بھی موجود تھے۔