سرینگر// عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے سپریم کورٹ کے چار جج صاحبان کے میڈیا کے سامنے آکر عدالت عظمیٰ کے کام کاج سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کو ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چار معزز جج صاحبان کو میڈیا کے سامنے آنے پر مجبور کرنے والے حالات نہ صرف بھارتی عدلیہ کیلئے افسوسناک ہیں بلکہ انکا پورے برصغیر پر زبردست اثر ہوسکتا ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ گذشتہ کئی سال کے دوران کئی معزز جج صاحبان کی اعتباریت پر سوالات کھڑا ہوئے ہیں اور عدلیہ سے متعلق بعض ایسے معاملات سامنے آچکے ہیں کہ جنکی وجہ سے کئی اہم معاملات کو لیکر ابہام کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چار جج صاحبان نے عوام کے سامنے آکر چیف جسٹس پر الزامات لگائے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔انہوںنے مزید کہا’’ایسا لگتا ہے کہ حد سے زیادہ نام نہادقومیت اور مذہبی بنیاد پرستی نے عدلیہ کو بھی متاثر کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کشمیریوں نے چیخ چیخ کر کہا تھا کہ افضل گورو کو انصاف نہیں ملا ہے بلکہ بھارت کے اجتماعی ضمیر کے اطمینان کے نام پر انہیں اسوقت کی حکمران پارٹی کانگریس نے اپنے سیاسی ایجنڈا کی بھینٹ چڑھایا ‘‘۔انجینئر رشید نے کہا کہ گورو کو مناسب وکیل کی خدمات تک نہیں لینے دی گئی تھیں لہٰذا یہ نہ صرف ایک عدالتی قتل تھا بلکہ جس طریقے سے انکی لاش تک انکے ورثاء کے حوالے نہیں کی گئی اس سے ہر انصاف پسند شہری،باالخصوص کشمیریوں،کا سسٹم پر سے اعتبار اٹھ گیا ہے۔