سرینگر//سرینگر کے مضافاتی علاقے سٹھسو کلان چھترگام میںجمعہ کی صبح ایک معرکہ آرائی کے دوران2 جنگجو جاں بحق جبکہ5فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپ میں جیش محمد کے’سنائپر حملوں کے اسکارڈ‘ کو ختم کیا گیا،جبکہ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جائے تصادم سے نائٹ ویژن سے لیس ایم4کاربائن کو برآمد کیا گیا۔جھڑپ کے ساتھ ہی سرینگر اور بڈگام اضلاع میں انٹر نیٹ سروس بند کی گئی جبکہ چاڑورہ میں پتھرائو کے واقعات بھی پیش آئے۔ادھر ترال میں جمعہ کی شام ایک اور دکاندار کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا گیا۔
تصادم آرائی کیسے ہوئی؟
سرینگر سے14کلو میٹر دور سھٹسو کلاں چھترگام علاقے میں جمعرات اور جمعہ کی درمیان شب 55آر آر، سی آر پی ایف اور پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے جنگجووں سے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد علاقے کو محاصرے میں لیا،اور ممکنہ جگہ پر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جونہی فورسز اہلکار جنگجوئوں کی ممکنہ جگہ کے قریب پہنچے تو انہوں نے جوابی حملہ کیا جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جو صبح تک جاری رہا۔ جنگجوئوں کے ابتدائی حملے میں فوج کے 5اہلکار شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر بادامی باغ اسپتال منتقل کردیا گیا۔سیکورٹی حکام کے مطابق طرفین میں جھڑپ کے دوران2غیر مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا’’ انتبائی طور پر کچھ گولیوں کے رائونڈ چلانے کے بعد، چھپے ہوئے جنگجوئوں نے گولیاں چلائیں،جس کے ساتھ ہی طرفین میں تصادم آرائی شروع ہوئی۔‘‘انہوں نے کہا کہ گولیوں کے تبادلے کے بعد فورسز نے صبح کے وقت حتمی کارروائی کی اور2جنگجوئوں کا ہلاک کرنے میں کامیاب ہوئی،جبکہ انہوں نے کہا ’’ یہ ایک صاف کارروائی تھی،جس کے دوران نہ ہی مکان کو نقصان پہنچا اور نہ ہی امن و قانون کا کوئی مسئلہ پیدا ہوا۔‘‘ پولیس ترجمان کے مطابق’’ جاں بحق ہوئے دونوں جنگجو پاکستانی شہری تھے،اور انکی شناخت علی اور ادریس کے بطور ہوئی،جبکہ پولیس ریکارڈ کے مطابق ان کا تعلق جیش محمد سے تھا،اور وہ سیکورٹی تنصیبات اور شہری حملوں میں ملوث تھے۔‘‘
امریکی ساخت کی رائفل بر آمد
پولیس نے انکشاف کیا کہ جاں بحق جنگجو جیش محمد کے سنیپر سے حملوں کے اسکارڈ کا حصہ تھے اور مقام تصادم سے امریکہ میں تیار کی گئی ایم4کاربائین بندوق ،جو دوران شب نظر آنے والے آلات سے لیس تھی، کو بر آمد بھی کیا گیا۔انہوں نے کہا’’ایک انساس کے علاوہ کچھ دستاویزات بھی برآمد کئے گئے،جبکہ دونوں مہلوک جنگجو جنوبی کشمیر میں کئی سنیپر حملوں میں ملوث تھے‘‘۔پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں مہلوک جنگجوئوں کے’’ڈی این اے‘‘ نمونوں کو حاصل کر کے کر کے محفوظ کیا گیا ہے،جبکہ ایم 4کاربائن رائفل کو فارنسک لیبارٹری روانہ کیا جائے گا۔پولیس نے عوام سے تاکید کی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پر ممکنہ بارودی مواد موجود ہونے کے باعث خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
ہڑتال
جمعہ کو چھترگام اور مضافات میں ہڑتال رہی جس دوران یہاں معمولات زندگی بری طرح سے متاثر رہے۔ ہڑتال کی وجہ سے یہاں تمام قسم کے تجارتی ادارے بند جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی روانی بھی بند رہی۔ انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی ضلع بڈگام اور سرینگر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کی تھی۔انتظامیہ نے ضلع سرینگر کے چند علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ رفتار کو 4Gسے 2Gمیں منتقل کردیا جبکہ ضلع بڈگام میں مذکورہ سروس پر مکمل طورپر پابندی عائد کی گئی۔اس دوران چاڑورہ میں کچھ ایک مقامات پر پتھرائو کیا گیا جس سے دکانیں بند ہوئیں اور ٹریفک میں بھی خلل پڑا۔
ترال میں ایک اور دکاندار کو گولیاں مار دی گئیں
سید اعجاز
ترال// اونتی پورہ ترال کے نزدیک مشتبہ جنگجوئوں نے ایک اور دکاندار کو گولیاں مار کر زخمی کردیا۔ واضح رہے کہ جمعرات کی شام دیر گئے ترال میں 25سالہ نائی مظفر احمد حجام کو بندوق برداروں نے گولیاں مار کر شدید زخمی کیا تھا۔قصبہ اونتی پورہ سے تقریباً 7کلو میٹر نا وپورہ اونتی پورہ میں نا معلوم بندوق برداروںنے جمعہ کی شام 8بجے کے قریب ایک 25سالہ دکاندار نصیر احمد گنائی ولد بشیر احمد گنائی کو گھر کے باہر ٹانگ اور بازو میں3گولیا ںمار کر بری طرح زخمی کردیا۔ پولیس نے بتایا نصیر اپنے ہی گائوں میں ایک کریانہ کی دکان چلا رہا ہے جس کو جمعہ کی شام بند کر کے گھر کی طرف جا رہا تھا جس دوران نا معلوم بندوق بردار علاقے میں نمودار ہوئے اور اسے پر گولی چلا کر زخمی کر دیا۔