یو این آئی
خرطوم// جنوبی سوڈان کی شمالی ریاست کردوفان میں نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی فائرنگ میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوگئے ۔ ۔غیر سرکاری قانونی ادارے مشہد آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ RSF ملیشیہ نے “شمالی کردوفان ریاست میں الرحد علاقہ کے متعدد گاؤں میں قتل عام کیا، جس میں کم از کم 23 شہری ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوئے ۔” یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب RSF فورس نے الرحد شہر سے آنے والی اور ام روبہ شہر کے شمال میں ام صائمہ گاؤں کے ہفتہ وار بازار کی طرف جانے والی کئی گاڑیوں کو روکا اور مسافروں پر فائرنگ کی۔غیر سرکاری گروپ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے اتوار کے روز ایک بیان یں کہا کہ “آر ایس ایف نے ریاست شمالی کردوفان کے گاؤں فانغوغہ کے باشندوں کے خلاف نیا قتل عام کا ارتکاب کیا، غیر مسلح مسافروں پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ سفر پر جا رہے تھے ۔ خریداری کے دوران 23 افراد موقع پر ہی ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوئے ۔نیٹ ورک نے اسے “نہتے شہریوں کے خلاف گھناؤنا جرم” قرار دیا۔آر ایس ایف نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور نے گزشتہ ماہ اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جنوبی سوڈان اپریل 2023 کے وسط سے سوڈانی مسلح افواج اور
RSF کے درمیان مہلک تنازعہ کی زد میں ہے ، جس میں اب تک کم از کم 16,650 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے ، سوڈان کے اندر 77 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، اور تقریباً 22 لاکھ دیگر سرحدیں عبور کر کے پڑوسی ممالک میں جا چکے ہیں۔