Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

سوچ کا کرب! کہانی

Mir Ajaz
Last updated: December 24, 2023 12:42 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

رئیس صِدّیقی

وہ ایک سرکاری دفتر کے اکائونٹس سیکشن میں کلرک تھا۔ پہلی بیٹی کی پیدائش کے بعد وہ ہیڈ کلرک بن گیا تھا۔وہ بہت خوش تھا کہ بیٹی کی پیدائش کے بعد اسکی ترقی ہو گئی ۔ بیٹی کی پیدایش اسکے لئے مبارک ثابت ہوئی۔
کچھ عرصہ بعد، وہ مزیدترقی پاکر سیکشن آفیسر بن گیا تھا۔ اب جس ڈپارٹمینٹ میں اسکی تقرری ہوئی تھی ، وہاں، پہلے سے کہیں زیادہ اضافی آمدنی کے مواقع میسر تھے۔ وہ یہ سوچ کر بہت خوش تھا کہ اب وہ اپنی دونوں بیٹیوں کو کسی بڑے کالج میں پڑھائے گا۔ وہ خوش تھا کہ وہ انکو اعلیٰ تعلیم دلوائے گا، وہ خوش تھاکہ مالی اعتبار سے اسکا اور اسکے بچوں کا معیارِ زندگی بہتر سے بہترین ہوگا۔ وہ خوش تھا کہ وہ اب اپنی دونوں بیٹیوں کو بڑا افسر بنائے گا۔
وہ اپنی تنخواہ کا بڑا حصہ مختلف طریقوں سے اپنے اور اپنی بیٹیوں کے مستقبل کے لیے بچانے لگا اور اضافی آمدنی سے اپنے گھر کے لیے مہنگی اشیاء جُٹانے لگا۔کچھ دنوں کے بعد اسنے ایک کار اور پھر گھر بھی خرید لیا۔ اب اسکی زندگی آسودہ ہونے لگی تھی۔ آسودگی تو حاصل تھی لیکن ا طمینان اور سکون ندارت تھا۔
پہلے وہ آفس سے وقت پر سیدھے اپنے گھر پہونچتاتھا۔پہلی بیٹی کی پیدائش کے بعد تو وہ چار بجے کے بعد سے ہی بے قرار ہو نے لگتا ۔ وہ بار بار دیوار پر آویزاں گھڑی پر نظر ڈالتا او ر آفس کا وقت پورا ہونے پر، سیدھے اپنے گھر پہونچ کر سب سے پہلے اپنی بیٹی کو اپنی گود میں لیتا ، اسکے ساتھ کھیلتا او اس طرح اسکی ساری تھکان دور ہوجاتی۔
مگر اب افسر بننے کے بعد، آہستہ آہستہ اسکی زندگی کا طرزِ عمل بدل گیا تھا۔ اب وہ آفس ٹائم کے بعد اپنے چندخاص ساتھیوں کے ساتھ دیر تک بیٹھنے لگا۔ اسکے ساتھی خصوصی قسم کی شراب کے ساتھ اعلیٰ قسم کے بُھنے کاجو اور بہترین قسم کے مختلف نمکین کا اہتمام کرتے۔ دھیرے دھیرے یہ محفل تاش اور قماشِ بازی میں تبدیل ہو جاتی۔
اس محفل میں کوئی اپنی بیوی کا، تو کوئی اپنے سسرال کا، تو کوئی اپنے بچوں کا، تو کوئی اپنی بہو کا تو کوئی اپنے داماد کے قصے سناتا۔ان قصوں میں درد، کرب ، مایوسی، محرومی، شکایت، خواہش، آرزو ا ور امیدکی تڑپ ہوتی !
اسی طرح وقت بہت تیزی سے گذر رہا تھا۔ اسکی بیٹیاں جوانی کی دہلیز پر قدم بڑھا رہی تھیں۔
اب کمار بھی اپنی بیٹیوں کی شادی کی فکر اور مستقبل میں تنہائی کے بارے سوچنے لگا تھا۔ وہ کہتا کہ ماں باپ اپنی پوری زندگی اپنی بیٹی کے لیے جیتے ، انکو اعلیٰ تعلیم دلواتے، افسر بنانے کا خواب پورا کرتے اور کسی اچھے گھر، اچھے شوہر کے لیے فکر مند رہتے۔
ایک وقت ایسا آتا کہ بیٹی اپنے گھر کی ہو جاتی اورماں باپ اکیلے رہ جاتے۔ ایسے میں ایک بیٹے کی کمی محسوس ہوتی ہے جو اسکے ساتھ رہے ، اسکے بڑھاپے میں اسکاساتھ دے۔وہ اپنے بیٹے، بہو اور پوتے پوتیوں کے ساتھ خوش گوار بڑھاپا گذارے۔
ایسے موقع پر اسکے ساتھی مشورہ دیتے کہ ابھی بھی بیٹے کے لیے کوشش کر سکتے ہو۔ اس پر وہ اپنا مشاہدہ ساجھا کر تے ہوئے بتاتا کہ میں نے ایسے کئی گھر دیکھے ہیں ،جہاں بیٹے کی چاہت میں چار۔ چار بیٹیاں پیدا ہو گئیں اور ماں باپ کسی کے ساتھ بھی وہ انصاف نہ کر سکے ،جوانکا حق تھا۔

���
موبائل نمبر؛9810141528
گرین ویلی، انکلیو، ائرپورٹ روڑ،
بھوپال، مدھریہ پردیش
( افسانہ نگار آکاشوانی و دوردرشن دلی ؍ بھوپال کے سابق آئی بی ایس افسر، ساہتیہ اکادمی قومی ایوارڈ و دلی اردو اکادمی ایوارڈ سے سرفراز پندرہ کتابوں کے مصنف، مولف، مترجم، شاعر، ادیبِ اطفال اور افسانہ نگار ہیں)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
’’کس نے امریکی صدر کو ثالثی کرنے کیلئے کہا ؟‘‘ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس کی وضاحت کریں : راہول گاندھی
برصغیر
معروف عالم دین مفتی نذیر احمد قاسمی دل کا دورہ پڑنے کے بعد اسپتال داخل، حالت مستحکم
تازہ ترین
اسکولوں میں گرمائی تعطیلات کا فیصلہ موسمی حالات پر منحصر ، حالات پر ہماری گہری نگاہ : سکینہ ایتو
تازہ ترین
وادی کشمیر میں شدید گرمی کی لہر جاری ، آئندہ کچھ دنوں میں گرمی کی لہر میں اضافہ ہو سکتا ہے ، موسمی تبدیلی کا فی الحال کوئی امکان نہیں:محکمہ موسمیات
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

آئینہ افسانہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

خواب کی زیراکس کاپی افسانہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

مبارک باد انشائیہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

حقیقی چہرے افسانہ

May 17, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?