غلام محمد
سوپور //جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز شمالی کشمیر کے سوپور میں 3 بالائی زمین ورکروں کو گرفتار کرنے اور ایک پستول اور کچھ موبائل فون ضبط کرنے کا دعوی کیا ہے۔پولیس ترجمان نے کہا، “31 مارچ، 2024 کو فروٹ منڈی کراسنگ پر معمول کی جانچ کے دوران، سوپور پولیس نے 22 آر آر اور 179 بٹالین سی آر پی ایف کے ساتھ، فرار ہونے کی کوشش کرنے والے تین افراد کو روک کر گرفتار کر لیا ۔”ان کی شناخت فیصل احمد کاچرو ولد فاروق احمد بابا یوسف سوپور، عاقب معراج کنہ ولد معراج الدین کن ساکن سنگرامہ سوپور اور عادل اکبر گوجری ولد اکبر گوجری ساکن خوشحال متو سوپور کے طور پر ہوئی ہے۔ان کی تلاشی لینے پر، ایک پستول اور موبائل فون برآمد ہوئے”۔انہوں نے کہا کہ تینوں اپنے فون کے مواد کو درست ثابت کرنے میں ناکام رہے، جس میں مجرمانہ شواہد موجود تھے۔
پولیس اسٹیشن سوپور میں ایف آئی آر نمبر 68/2024 آرمس ایکٹ اور 13 UAPA ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہے۔ادھرکچھ مشتبہ لوگوں کی نقل و حرکت کے بارے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، سیکورٹی فورسز نے جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں دہشت گردی کے ایک ٹھکانے کا پردہ فاش کیا۔ حکام نے منگل کو بتایا کہ اسپیشل آپریشنز گروپ، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور راشٹریہ رائفلز نے مینڈھر سب ڈویژن میں تاوی اور اپر گرسائی کے جنگلاتی علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ایک غار میںملی ٹینٹوں کے ٹھکانے کا پردہ فاش کیا گیا اور کچھ کپڑے اور کھانے پینے کی اشیا برآمد کی گئیں۔ تاہم، حکام نے بتایا کہ کوئی اسلحہ اور گولہ بارود نہیں ملا۔دریں اثنا، ایک اور واقعے میں، جموں کے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے قریب تروا گاں میں مقامی لوگوں نے پیر کی رات دیر گئے ایک مشتبہ پاکستانی ڈرون کی نقل و حرکت کی اطلاع دی۔تاہم تلاشی مہم آپریشن کے دوران کوئی مواد برآمد نہیں ہوا۔اس دوران سانبہ کے ایک کھیت میں مارٹر گولہ ملا جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعہ ایک کنٹرول دھماکے میں تباہ کر دیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ مارٹر گولہ، جو پرانا اور زنگ آلود تھا، گھگوال کے راج پورہ گا ئوں میں اپنے کھیتوں میں کام کرنے والے ایک شخص نے دیکھا۔انہوں نے کہا کہ ایک پولیس پارٹی اور بی ڈی ایس کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور مارٹر گولے کو بعد میں جائے وقوعہ پر ہی تباہ کر دیا گیا جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔