سرینگر//شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں جہاں پینے کی پانی کی قلت سے پریشان ہیں وہیں محکمہ پی ایچ ای کی لاپرواہی سے سونہ وار میں سپلائی لائین پھٹ جانے سے پینے کا پانی ضایع ہورہا ہے اور لوگوں کا عبور و مرور مشکل ہوگیا ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ پی یچ ای نے علاقہ میں پانی کی سپلائی کیلئے نئی پایپیں بچھائی تاہم ان پائیپوں کو زیر زمین کے بجائے زمین کے اوپر ہی رکھا گیا جس کی وجہ سے گاڑیاں آئے روز ان پائیپوں سے ٹکرا جاتی ہیں اور پایپیں ٹوٹ جاتی ہیںاور پانی ضایع ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس مقامی آبادی نے متعلقہ حکام سے اپیل کی تھی کہ ان پائیپوں کوسڑک کے بجائے زیر زمین بچھایا جائے تاہم انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پائپ ٹوٹ جانے سے نہ صرف پانی ضائع ہوتا ہے بلکہ پانی کی سپلائی متاثر رہتی ہے اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے عبور و مرورمشکل بن جاتا ہے ۔علی محمد نامی شہری نے بتایا کہ ایک جانب تو حکومت پانی کی قلت کا رونا روتی نظر آتی ہے تو دوسری جانب یہاں روزانہ پانی ضایع ہورہا ہے جس کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا ہے جوکہ آئے روز حادثات کا سبب بن رہے ہیں۔انہوں نے کہاپانی کی قلت میں پینے کے پانی کی لائن کا پھٹ جانا اور مرمت نہ ہونامحکمہ پی یچ ای کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔الطاف احمد نامی شہری نے بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتہ سے پانی کی سپلائی لائین پھٹ گئی ہے اور اس کی مرمت نہیں کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر لائین زیر زمین ہوتی تو پانی ضائع ہونے سے بچ جاتا اور لوگوں کو بھی پریشانی نہیں ہوتی مگر یہاں سب الٹا ہورہا ہے اور متعلقہ حکام ایک برس سے کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔