کنگن / /سونہ مرگ میں دوکانداروں اور رہائش پذیر لوگوں نے سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے تعمیرات پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور دھرنا دیا ۔ سیاحتی مقام سونہ مرگ میں نما ز جمعہ کے بعد دوکانداروں اور لوگوں نے مین بازار میں سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف پر امن طور پر احتجاجی دھرنا دیا ۔دھرنے میں شامل بیوپار منڈل سونہ مرگ کے نائب صدر شبیر احمد لون نے کہا کہ گذشتہ سال آگ کی ایک ہولناک واردات میں ایک درجن دوکانات خاکستر ہوگئے تھے جن میں مسجد شریف کے دو دوکان بھی شامل تھے ۔انہوں نے بتایا کہ اگر چہ مسجد شریف کے دو دوکانوں کی مرمت کرنے کے لئے گذشتہ روز اینٹ کی ایک گاڑی لائی گئی تاہم ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اس سے شتکڑی ٹول پوسٹ پر اتار کر بند کردیا ۔انہوں نے بتایا کہ اگر سونہ مرگ میں معمولی سی دکان یا رہائشی مکانوں کی مرمت کرنی ہوتی ہے تو اس کے لئے بھی اتھارٹی سے اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے جوکہ یہاں کے دوکانداروں اور لوگوں کے لئے درد سر بن گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سونہ مرگ میں گذشتہ سال آگ کی واردات میں خاکستر ہوئے دوکانوں کی مرمت کرنے کے لئے مٹیریل لانے کے لئے اجازت دی جائے تاکہ دور دراز علاقوں سے آنے والے بے روزگار دوکاندار روز گار حاصل کرسکے ۔ رہائش پزیر نذیر احمد شیخ نے کہا کہ سال2003میں حکومت نے ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو بتایا تھا کہ سونہ مرگ ولیج ، شتکڑی، نلہ گراٹھ، سربل گائوں کو اتھارٹی کے دائرے سے الگ رکھا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان چار گائوں کے لوگوں کو تعمیرات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ۔ اس سلسلے میں جب کشمیر عظمیٰ نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈیو لپمنٹ اتھارٹی قاضی سرور سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے بتایا کہ سونہ مرگ ایس ڈی اے کے دائرے میں آتا ہے اور وہاں پر کسی بھی طرح کی تعمیرات کھڑے کرنے کی اجازت نہیں ہے۔