سرینگر //شہر کے مختلف علاقوں اورخاص کر سول لائنز میں سوموار کو زبردست ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں، ملازمین اور خاص طور پر ہسپتال جانے والے مریضوں کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاروں میںدرماندہ مسافروں کو برستی بارشوںمیں اپنی اپنی منزلوں تک پہنچنے میں گھنٹوںانتظار کرنا پڑا۔ ڈلگیٹ سے لالچوک تک سفر کرنے والے مسافروںکوسوموار کو اس وقت ذہنی کوفت اور مشکلات پیش آئیں جب ٹریفک جام کے سبب انہیں سردی میں مسافر و نجی گاڑیوں میں ہی رہنا پڑا۔ کچھوے کی مانند چلنے والی گاڑیوں سے نکلنے والے دھویں کی وجہ سے نہ صرف ہسپتال جانے والے مریضوں بلکہ مسافرو کو بھی تکلیف دہ کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹاٹا گاڑی میں سفر کرنے والے ایک شہری طارق احمد نے کہاکہ وہ صدر ہسپتال علاج و معاملہ کیلئے گھر سے صبح سویرے ہی گھر سے نکلاتاکہ وہ جلدی سے جلدی ہسپتال پہنچے تاہم زبردست ٹریفک جام کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوا۔ مذکورہ شہری نے کہاکہ ٹریفک جام اب آئے روز کا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور حکومت و متعلقہ محکمہ اس کا تدارک کرنے میں ناکام دکھائی دے رہاہے۔ ایک اور شہری امتیاز احمد خان نے کہاکہ ٹریفک جام سے نمٹنے کیلئے ایک واضح پالیسی مرتب کرنی چاہئے تاکہ شہریوں کو اپنی منزلوں تک پہنچنے میں قیمتی وقت کا زیاں نہ ہو۔ اس دوران شہر خاص کے صفا کدل علاقے سے لیکر لالچوک تک ٹریفک جام کی وجہ سے سوموار کی شام نجی اور مسافر گاڑیوں میں لوگ درماندہ ہوکر رہ گئے۔ ٹریفک جام کی وجہ سے مسافر گاڑیوں میں پھنسے لوگ کافی دیر تک گاڑیوں میں درماندہ رہنے کے بعد خراب موسم میں بھی پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ وادی میں ناقص ٹریفک نظام کے چلتے سوموار کی شام صفاکدل سے لیکر کرن نگر اور لالچوک تک ٹریفک جام کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حرکت مسدود رہی جبکہ کئی ایک مقامات پر اگر چہ گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں نے ٹریفک کو بحال کرنے کی کوشش کی تاہم لمبی لمبی قطاروں میں موجود گاڑیوں کو نقل و حرکت کو یقینی بنانا مشکل ثابت ہوا ۔کرن نگر میں ٹریفک جام میں پھنسے میر صالح نے بتایا کہ وہ پچھلے آدھے گھنٹے سے ٹریفک جام میں پھنسا ہوا ہے تاہم اس کے باوجود بھی ٹریفک عملے کی جانب سے ٹریفک کی نقل و حمل کو بحال کرنے کی کوشش بھی نہیں کی جارہی ہے۔ میر صالح نے بتایا کہ وہ صدر اسپتال سرینگر سے ڈلگیٹ ادویات خریدنے کیلئے آیا تھا مگر اسپتال پہنچنے میں کافی تاخیر ہوگئی ہے۔ کرن نگر اور صفاکدل کے بیچ پھنسے مسافر گاڑیوں میں موجود لوگوں نے کافی دیر تک انتظام کرنے کے بعد شدید بارش میں پید ل سفر کرنا شروع کیا ۔ صفاکد ل، کرن نگر اور لالچوک میں ٹریفک جام پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایس ایس پی ٹریفک طاہر سلیم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ میں اس وقت مصروف ہوں ، اگر کوئی ضروری کام ہے تو بتائو۔‘‘