عظمیٰ نیوز سروس
ممبئی// ریزرو بینک آف انڈیا یعنی آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی میٹنگ میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اسے 5.5 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے یہ اعلان کیا۔آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا’’ درمیانی مدت میں، بدلتے ہوئے عالمی نظام میں ہندوستانی معیشت کے امکانات روشن ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت اپنی موروثی طاقتوں پر مبنی ہے۔مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) ہر دو ماہ بعد میٹنگ کرتی ہے۔ اس میٹنگ کا مقصد ریپو ریٹ پر فیصلہ لینا ہوتا ہے۔ریزرو بینک کے گورنر سنجے ملہوترا مالی سال 25-26کی تیسری مانیٹری پالیسی سے متعلق میٹنگ کے نتائج کا اعلان کریں گے۔ جان لیں کہ آر بی آئی اس سال فروری سے جون تک ریپو ریٹ میں ایک فیصد کی کمی کر چکا ہے۔ جب ریپو ریٹ کم ہوتا ہے تو اس سے عام لوگوں کے قرضوں کا بوجھ بھی کم ہوتا ہے۔ ایسے میں لوگ اس بار بھی ریپو ریٹ میں کمی کے تحفے کا انتظار کر رہے ہیں۔آر بی آئی تجارتی بینکوں کو ریپو ریٹ پر قرض فراہم کرتا ہے۔ اس شرح کو تبدیل کرکے، آر بی آئی مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کا براہ راست اثر مہنگائی، معاشی ترقی اور عام آدمی کے قرض کی EMI پر پڑتا ہے۔ریپو ریٹ کو ری پرچیز ریٹ کہا جاتا ہے۔ یہ وہ شرح سود ہے جس پر رقم کی کمی ہونے پر مرکزی بینک کمرشل بینکوں کو قرض فراہم کرتا ہے۔ عام زبان میں یہ وہ بینک ریٹ ہے جس پر بینک مختصر مدت کی ضروریات کیلئے سرکاری سیکیورٹیز کے بدلے مرکزی بینک سے قرض لیتے ہیں۔