سرینگر //شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میں خنزیری وائرس سے متاثرہ ہونے والے افراد کی تعداد 53ہوگئی ہے جن میں 8کی موت جبکہ 11ابھی بھی اسپتال کے مخصوص وارڈ میں زیر علاج ہیں۔اس امر کے باوجود کہ سوائن فلو نے ابتک وادی میں 8افراد کو نگل لیا ہے، سوائن فلو مریضوں کیلئے بنائے گئے مخصوص وارڈ میں بلا روکتھام کے داخلے کی وجہ سے سوائن فلو کا وائرس دیگر افراد کو بھی منتقل ہورہا ہے۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ لوگوں میں جانکاری کی کمی کی وجہ سے اسپتال آنے والے کئی افراد کو سوائن فلو نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ قاضی گنڈ سے تعلق رکھنے والے ایک مریض کی اہلیہ بھی سوائن فلو کی شکار ہوگئی ہے کیونکہ اسپتال انتظامیہ تیمارداروں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ مخصوص وارڈ میں 12بستروں کو مریضوں کیلئے رکھا گیا ہے جہاں ابھی بھی 11مریض زیر علاج ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سوائن فلو کی وجہ سے شعبہ میڈیسن میں آنے والے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سوموار کو H1N1پر بلائی گئی میٹنگ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ شعبہ میڈیسن میں مریضوں کی تعداد کم ہورہی ہے۔ سکمز کی خاتون پی آر او کلثوم بٹ نے بتایا ’’ مجھے منگل کی صورتحال کے بارے میں کوئی بھی علم نہیں ہے کیونکہ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کی جانب سے کوئی بھی جانکاری آج معصول نہیں ہوئی ۔‘‘ واضح رہے کہ ڈائریکٹر سکمزنے تمام اعلیٰ افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ صرف خاتون پی آر او کے ذریعے ہی میڈیا کو جانکاری فراہم کی جائے گی ۔