سرینگر //حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ حریت پسند نوجوانوں کو سنگ باز جتلا کر عام معافی کا نام نہاد اعلان ناگپور کے مرکزی دفتر سے کرایا گیا ایک تماشہ ہے جس کا مقصد ریاستی عوام کے ضمیر پر احسان مندی کا بوجھ رکھ لینا ہے۔ انہوں نے ان شوشوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دراصل 2008سے 2016 تک کے انقلابی جلسے جلوسوں کے خلاف FIRدرج کرکے رہائی کے عوض بڑی بڑی رقومات حاصل کرکے آمدنی کا ایک ذریعہ بنایا گیا ۔ ہزاروں کی تعداد میں جوانوں کو بدنامِ زمانہ PSAکے تحت جیلوں کے اندر مقید رکھا گیا ہے اور عدالتوں کی طرف سے PSAکالعدم کئے جانے کے بعد بار بار PSAلگانا ایک معمول بن گیا ہے۔ حریت رہنما نے ان حربوں کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی قرار دیتے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے نیم فوجی دستوں کے علاوہ انتظامیہ کی طرف سے ریاستی عوام، سیاسی کارکنوں اور رہنماؤں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھے جانے کی تشویشناک صورتحال کا از خود مشاہدہ کرنے کے لیے ریاست کا دورہ کرکے آواز بلند کریں۔