جموں//سنجواں فدائین حملہ میں اب تک فوج کے 5اہلکاروںسمیت 6افراد اور 3جنگجوئوں کی ہلاکت واقع ہوئی ہے جبکہ یہ آپریشن ابھی بھی جاری ہے ۔دفاعی ترجمان نے 9ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ آپریشن 38گھنٹوں بعد بھی جاری ہے۔ملٹری اسٹیشن سنجواں کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے لفٹنٹ کرنل دیوندر ا آنند نے بتایاکہ سنیچر کے روز سے شروع ہوئے اس آپریشن میں اب تک 3جنگجوئوں کو ماراجاچکاہے ۔اس سے پہلے اس بات کی اطلاعات آئی تھیں کہ چار جنگجو مارے گئے ہیں تاہم دفاعی ترجمان نے اس کی تصدیق نہیں کی ۔ان کاکہناتھا ’’جھڑپ میں چھ افراد مارے گئے ہیں جن میںسے دو جے سی او، تین اہلکار اور ایک فوجی اہلکار کا والد عام شہری ہے ‘‘۔انہوںنے بتایاکہ اس دوران تین جنگجوبھی مارے گئے جو سبھی فوج کی وردی کی ملبوس تھے اوران کی تحویل سے اے کے چھپن رائفلیں ، گرینیڈ لانچر ، اسلحہ و ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔انہوںنے مزید بتایاکہ مارے گئے تمام اہلکاروں کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق مارے گئے اہلکاروں کی شناخت مدن لعل چوہدری ، محمد اشرف ، حبیب اللہ قریشی ، منظور احمد ، محمد اقبال اور اس کے والد کے طور پر ہوئی ہے ۔اس حملے میں چھ خواتین اور بچوں سمیت گیارہ افراد زخمی ہوئے ہیں جن کی شناخت لفٹنٹ کرنل روہت سولنکی ، میجر اویجیت سنگھ ، لانس نائیک بہادر سنگھ ، حوالدار عبدالحمید رشید ، پرمجیت کور ، نیہا دختر مدن لعل چوہدری ، سوماتی جینا ولد حوالدار ہریپودا جینا ، حوالدار ستیندر کی اہلیہ اور دختر راجندر سنگھ اور رائفل مین نذیر احمد کی اہلیہ کے طور پر ہوئی ہے ۔فوج کے دفاعی ترجمان کے مطابق رائفل مین نذیر احمد کی اہلیہ حاملہ ہے جس کو آرمی ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے بچالیا اور اس نے آپریشن سے ایک بیٹی کو جنم دیاہے ۔انہوںنے بتایاکہ زخمیوں میںسے ایک چودہ سالہ لڑکے کے سر پر گولی لگی ہے جس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔دفاعی ترجمان کے مطابق حملہ والی جگہ سے فائر کی آوازیں سنی گئی ہیں اور یہ آپریشن ابھی بھی کیمپ کے اندرجاری ہے ۔واضح رہے کہ سنیچر کی صبح 4بج کر 55منٹ پر جنگجوئوں کا ایک گروپ سنجواں ملٹری اسٹیشن میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا اوراس حملہ کی ذمہ داری جیش محمد تنظیم پر عائد کی جارہی ہے ۔یہ جنگجواس وقت جونیئر کمشنڈ افسران کے کوارٹر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے جب سبھی سورہے تھے ۔اس دوران اودھمپور سے فوج کے پیرا کمانڈوز کو طلب کیاگیا جبکہ ایئر فورس کی طرف سے فضا میں آپریشن کی نگرانی کی ۔دریں اثناء قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی ٹیم ملٹری اسٹیشن جموں پہنچ گئی ہے جس نے اس معاملے میں تحقیقات کا آغا زکردیاہے ۔وہیں بھارتی فوج کے سربراہ جنرل راوت سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے جموں پہنچے ۔