نیوز ڈیسک
جموں//وزارت داخلہ نے سنجیوان جموں میں سی آئی ایس ایف گاڑی پر حملے کے بعد مسلح تصادم آرائی کا کیس قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو سونپ دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جلال آباد سنجیوان جموں میں مسلح جھڑپ کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کی جانب سے کیس سے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کے بعد جمعرات کو مرکزی وزارت داخلہ نے کیس کی تحقیقات با ضابطہ طور پر این آئی اے کو سونپ دی ہے ۔
ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے اس ضمن میں حکمنامہ جاری ہوا جس میںکہا گیا کہ کیس کی تحقیقات اب این آئی اے ہی کرے گی ۔
خیال رہے کہ این آئی اے نے اس کیس کو دوبارہ درج کیا ہے جس کی ابتدائی طور پر جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے تحقیقات کی جا رہی تھی۔یہ اقدام واقعہ کے ایک ہفتے کے اندر اندر کیا گیا ہے جب انسداد عسکریت ایجنسی کے حملے کے چند گھنٹوں بعد جائے وقوعہ کا دورہ کیا گیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کے سربراہ کلدیپ سنگھ نے سنیچروار کی صبح جموںکے جلال آباد سنجیوان علاقے کا دورہ کیا جہاں انہوںنے اس مقام کا جائزہ لیا جہاں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے مابین جھڑپ میں دو فدائن جنگجو مارے گئے تھے ۔
معلوم ہوا ہے کہ این آئی اے چیف کے ہمراہ آئی جی سی آر پی ایف بھی تھے جس دوران این آئی اے چیف کو جھڑپ کے بارے میںجانکاری دی گئی ۔
خیال رہے کہ جموںکے جلال آباد سنجیوا ں علاقے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے دو روز قبل سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین مسلح تصادم آرائی ہوئی جس دوران دو فدائین جنگجو مارے گئے جبکہ ایک سی آئی ایس ایف افسر بھی ہلاک ہو گیا جبکہ دیگر چار سیکورٹی فورسز اہلکار زخمی ہو گئے ۔