نیوز ڈیسک
جموں//قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)نے بدھ کو سنجوان حملہ کیس میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔این آئی اے ترجمان نے کہا، ” بدھ کو این آئی اے نے NIA کی خصوصی عدالت، جموں میںکیس میں 12 ملزمین کے خلاف ایک چارج شیٹ داخل کی جو کہ کشمیر میں دہشت گرد تنظیموں، پاکستان کے درمیان رچی گئی سازش سے متعلق ہے۔ ، دو جیش ملی ٹینٹ ایک سرنگ کے ذریعے ہندوستان میں گھس گئے تھے۔”یہ سرنگ جموں و کشمیر کے سانبہ سیکٹر میں بی او پی چک فقیرہ کے تحت آنے والے علاقے میں بین الاقوامی سرحد پر کھودی گئی تھی تاکہ جموں و کشمیر کے جموں خطے میں وزیر اعظم کے طے شدہ دورے میں خلل ڈالنے کے ارادے سے کی گئی سرگرمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کو سیکورٹی فورسز نے روکا اور دونوں کو سنجوان کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارا گیا۔یہ مقدمہ ابتدائی طور پر ایف آئی آر نمبر 115/2022 مورخہ4اپریل 2022 کو پولیس تھانہ بہو فورٹ، جموں میں درج کیا گیا تھا اور این آئی اے نے 26اپریل کوکو دوبارہ درج کیا تھا۔ چارج شیٹ میں ملزمین کی تفصیلات اس طرح ہیں: شفیق احمد شیخ ولد غلام احمد شیخ ولد منگھامہ ترال ، آصف احمد شیخ ولد غلام احمد شیخ ولد منگھامہ ترال، بلال احمد وگے ولد بشیر احمد وگے تکیہ ماگام کوکرناگ، محمد اسحاق چوپان ولد محمد ابراہیم چوپان ولد تکیہ ماگام کوکرناگ، عابد مشتاق میر ولد مشتاق احمد میرپتریگام، پلوامہ،دو مارے گئے پاکستانی ملی ٹینٹ کے علاوہ مسعود اظہر ،روف اصغر علوی، ڈاکٹر عبدالمنان،شاہد لطیف ، مسعود الیاس کشمیری ،مسرور، مقبول شہید شامل ہیں۔ترجمان نے کہا کہ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان شفیق احمد شیخ، بلال احمد وگے، محمد اسحاق چوپان، عابد مشتاق میر، آصف احمد شیخ نے دو تازہ درانداز پاکستانی جیش دہشت گردوں اور جیش قیادت مولانا مسعود اظہر کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کی تھی۔
نارکو ملی ٹینسی کیس
کا سوپور میں خاتون کے گھر پر چھاپہSIA
نیوز ڈیسک
سرینگر// سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی نے بدھ کے روز نارکو ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں سوپور میں چھاپے ڈالے۔ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ نارکو ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں ایک ماہ تک تحقیقات جاری رکھنے کے بیچ ایجنسی کو ایک خاتون کے بارے میں معلوم ہوا جس نے دس کروڑ روپیہ مالیت کی ممنوع نشیلی اشیاء کو پاکستان سے بھارت اسملنگ کرنے کے دوران پوری طرح سے نگرانی کی تھی۔ ایس آئی اے نے بدھ کے روز ایف آئی آر زیر نمبر 19کے تحت سوپور میں چھاپے ڈالے جس دوران ڈیجیٹل موادکو برآمد کیا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اسمگل شدہ ہیروئن اور دیگر ممنوع نشیلی اشیاء کی کھیپ مقامی بازاروں میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ بڑی مقدار میں منشیات کی اشیاء کو ملک کے دیگر حصوں میں بھی اسمگل کرنے کے بارے میں جانکاری ملی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی نتائج کے بعد پتہ چلا ہے کہ منشیات سے حاصل ہونے والی رقم کو کشمیر واپس لا کر یہاں ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند تنظیموں کو غیر قانونی سرگرمیاں جاری رکھنے کی خاطر مالی معاونت کے لئے استعمال میں لایا جاتا ہے۔موصوف ترجمان نے بتایا کہ خاتون کے گھر کی تلاشی کے دوران وہاں سے موبائیل فونز، بینک پاس بکس، ڈائری نما نوٹ بک اور ایک لاکھ 99ہزار 8سو روپیہ نقدی کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔اْن کے مطابق ضبط شدہ اشیاء کی جانچ پڑتال ہو رہی ہے اور اس حوالے سے مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔