بلال فرقانی
سرینگر//سری نگر کی ترقی کیلئے حکومت نے سمارٹ سٹی مشن کے تحت جاری منصوبوں کے لیے 36.75 کروڑ روپے کی مرکزی شیئر کی رقم جاری کی ہے۔ اس میں 34.875 کروڑ روپے پروجیکٹ فنڈس کے تحت اور 1.875 کروڑ روپے انتظامی اور آپریٹنگ اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ فنڈ مکانات و شہری ترقی وزارت کی جانب سے 5 دسمبر 2024 کو جاری کردہ حکم نامہ اور 7 جنوری 2025 کو مالیاتی محکمہ کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔ تاہم یہ رقم اس وقت جاری کی گئی ہے جب سمارٹ سٹی منصوبے کے حوالے سے حالیہ دنوں میں کرپشن اور مالی بدعنوانیوں کے الزامات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ اینٹی کرپشن بیورو نے حال ہی میں اس منصوبے کے دو افسران کے گھروں پرچھاپے مارے اور ان پر ترقیاتی فنڈوں میں گڑبڑ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔حکومت نے ان رقومات کی واگزاری کیلئے سخت شرائط عائد کی ہیں، جن میں سمارٹ سٹی مشن کی رہنما اصولوں اور مالیاتی ضوابط کی پیروی کرنا ضروری ہے۔ کمشنر سیکریٹری شہری ترقی و مکانات کی طرف سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ تمام اخراجات کو صرف ضروری کوضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے اور مختص لاگت کے مطابق ہونگے۔ اس بات کی ہدایت بھی دی گئی ہے کہ جہاں ضروری ہو، ای،ٹینڈرنگ کی جائے گی۔یہ فنڈس ایک منسلک گرانٹ کے طور پر استعمال ہوں گے اور انہیں شہر کی سطح پر اسمارٹ سٹی اسپیشل پرپز وہیکل یعنی سری نگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کی علیحدہ گرانٹ فنڈ اکاؤنٹ میں رکھا جائے گا۔ اخراجات کی پیروی اس منصوبے کے منظور شدہ اسکیم، عمومی مالیاتی ضوابط اور مرکز یا صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی ہدایات کے مطابق کی جائے گی۔فنڈس کی نگرانی اور استعمال کو یقینی بنانے کیلئے، اخراجات کی نگرانی کی جائے گی اور ہر منصوبے کو وقت کی مدت اور منظور شدہ لاگت میں مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی اورکسی بھی قیمت میں اضافے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ تمام کاموں کی صد فیصد مجازی تصدیق کی جائے گی اور بڑے مالیاتی کاموں کیلئے تیسری فریق کی جانچ پڑتال بھی کی جائے گی۔ فنڈس کے استعمال کیلئے مجازی اور مالیاتی ترقیاتی رپورٹ اور استعمال کی سرٹیفکیٹ31 مارچ 2025 سے پہلے حکومتِ ہند اور مالیاتی محکمے کو فراہم کی جائے گی۔