عظمیٰ نیوز ڈیسک
دبئی//سعودی عرب نے اقوامِ متحدہ کی اعلیٰ عدالت (آئی سی جے) کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کی آباد کاری پالیسی کوبین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیاگیا ہے۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مملکت نے عالمی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کا خیرمقدم کیا اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل تک پہنچنے کے لیے عملی اقدامات پر زور دیا۔ واضح رہیکہ عالمی عدالت نے جمعہ کو فیصلہ سنایا تھا۔ سعودی کے عرب کے علاوہ جنوبی افریقہ نے بھی عالمی عدالت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہیکہ عالمی عدالت انصاف نے یہ فیصلہ مشاورتی رائے کے طورپر جاری کیا ہے اور یہ غیر پابند ہے۔ سعودی عرب میں قائم رابطہ عالم اسلامی نے آئی سی جے کے فیصلے کو مسئلے کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے اور فلسطینی عوام کے انسانی اور قانونی حق کی طرف ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے جو مسلم علماء کی انجمن کے چیٔرمین بھی ہیں، کہا ہے کہ یہ فیصلہ اگرچہ غیر پابند ہے لیکن اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فلسطینیوں کو خود ارادیت اور اپنی آزاد ریاست کے قیام کیلئے ان کے جائز حقوق حاصل ہوں جو عرب امن اقدام اور متعلقہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے مطابق ہوں۔ عدالتی پینل نے مشاہدہ کیا کہ اسرائیل کی طرف سے آباد کاروں کی مغربی کنارے اور یروشلم میں منتقلی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کا ان کی موجودگی برقرار رکھنا چوتھے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل49 کے خلاف ہے۔ یہ فیصلہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن بمباری کے پس منظر میں آیا ہے۔ اس سے قبل سعودی کابینہ نے منگل کو غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کے اقدام کی مذمت کی تھی۔