عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں صوبہ میں موسم گرماکے دوران ممکنہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بین محکمانہ ہم آہنگی، فوری ردِّعمل کے نظام اوربلا تعطل ضروری خدمات کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اتل ڈولو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جل شکتی شالین کابرا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری تعلیم شانت منو، مختلف محکموں کے اِنتظامی سیکرٹریوں، صوبائی کمشنر جموں، منیجنگ ڈائریکٹر جے پی ڈِی سی ایل ، کمشنرجموں میونسپل کارپوریشن ، صوبہ جموں کے تمام اَضلاع کے ضلع ترقیاتی کمشنروں، بی آر او کے نمائندے اور دیگر متعلقہ محکموں کے اَفسران نے شرکت کی۔دورانِ میٹنگ وزیر اعلیٰ نے جل شکتی (پی ایچ اِی، آبپاشی و فلڈ کنٹرول)، صحت و طبی تعلیم، محکمہ بجلی، تعمیراتِ عامہ، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز، جنگلات، جے پی ڈِی سی ایل، جے ایم سی اور دیگر محکموں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔اُنہوں نے گرمی کی لہر (ہیٹ ویو)کے دوران عوام کی تکلیف کو کم سے کم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ،’’ موسم گرما کے مہینوں میں شہریوں کو بلا تعطل ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی اِنتہائی ضروری ہے۔‘‘اُنہوں نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور ہیٹ ویو ،پانی کی قلت یا بجلی کی بندش کے اِمکان کے پیش نظر فوری ردِّعمل کے میکانزم کی اہمیت پر بھی زور دیا۔وزیر اعلیٰ نے ضلع ترقیاتی کمشنروںکے ساتھ براہ ِراست بات چیت کرتے ہوئے ضلعی سطح پر تیاریوں کا جائزہ لیا اور ہدایت دی کہ موسم سے متعلق چیلنجوں سے مؤثر اور بروقت نمٹنا اُن کی ترجیح ہونی چاہیے۔اُنہوں نے مشینری اور عملے کی مکمل تیاری کو یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ تمام ضروری خدمات بغیر رُکاوٹ جاری رہیں۔صوبائی کمشنر جموں نے ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی اور موسم گرما کی تیاریوں پر روشنی ڈالی گئی جس میںپینے کے پانی کی دستیابی، بجلی کی فراہمی اور طبی ایمرجنسی حکمت عملیو ں پر توجہ دی گئی ۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ جنگلات میں آگ سے نمٹنے کے لئے نوشہرہ، جموں اور رِیاسی جیسے حساس اَضلاع میں 175 کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں اور بیداری مہمات جاری ہیں۔ پانی کی فراہمی کی تیاری میں نقشہ بندی، بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور ٹینکروں کی تعیناتی شامل ہوگی جبکہ ہیٹ ویو کے اثرات سے نمٹنے کے لئے آئی اِی سی مہمات چلائی جا رہی ہیں۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ بجلی کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے ٹرانسفارمروںکو اَپ گریڈ کیا جا رہا ہے، درختوں کی شاخیں کاٹی جا رہی ہیں اور ایمرجنسی ٹیمیں فعال کی گئی ہیں۔محکمہ صحت نے ضروری سامان ذخیرہ کر لیا ہے، ہیٹ سٹروک روموںکو فعال کر دیا ہے اور گرمی سے متعلق بیماریوں کی روزانہ رِپورٹنگ کو لازمی قرار دیا ہے۔صوبائی کمشنر نے میٹنگ کو یہ بھی بتایاکہ سمرزون کے علاقوں میں یکم ؍مئی سے سکولوں کے اوقات تبدیل کر دئیے جائیں گے اور سکول بیگ پالیسی بھی نافذالعمل ہے۔اُنہوںنے کہا کہ آبپاشی نہریں صاف کر دی گئی ہیں، سیلاب کنٹرول رومز فعال ہیں اور متعلقہ اَضلاع کے لئے تخفیفی منصوبہ بندی مکمل ہے۔اُنہوں نے میٹنگ کو بتایا کہ جموں میونسپل کارپوریشن نے مون سون ریسکو یونٹس تیار کئے ہیں، ڈرنیج سسٹم کو بہتر بنایا ہے اور ہیٹ ویو سے راحت کے لئے پانی کے چھڑکاؤ اور کولر تعینات کئے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ بی آر او اور پی ایم جی ایس وائی نے لینڈ سلائیڈ اور سیلاب زدہ مقامات کی نشاندہی کر کے مشینری کو الرٹ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ کنٹرول روموں کو فعال کریں، ضروری سامان کے بفر سٹاک کو برقرار رکھیںاور حساس علاقوں میں کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کریں۔اُنہوں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جل شکتی کو ہدایت دی کہ تمام واٹر ٹینکروں پر جی پی ایس ٹریکر نصب کئے جائیں تاکہ ان کی مانیٹرنگ ممکن ہو۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اہم سڑکوں بالخصوص سری نگر۔جموں قومی شاہراہ، مغل روڈ اور دیگر اہم سڑکوں کی بروقت مرمت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔