عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// پولیس نے ہفتہ کے روز ملی ٹینٹ تنظیم (TRF) کے سربراہ اور پہلگام حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ سجاد احمد شیخ کی جائیداد غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام)ایکٹ کے تحت ضبط کر لی ہے۔این آئی اے نے اپریل 2022 میں سجاد احمد شیخ عرف سجاد گل کے سر پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ایک پولیس ترجمان نے کہا، “ملی ٹینسی کے نیٹ ورکس اور ان کے معاون ڈھانچے کو ختم کرنے کی طرف ایک اہم قدم میں، سرینگر پولیس نے شہر کے ایچ ایم ٹی علاقے میں روز ایونیو میں واقع 15 مرلہ اراضی پر تعمیر کردہ تین منزلہ رہائشی مکان کو منسلک کیا ۔”ترجمان نے کہا کہ ریونیو ریکارڈ اور تحصیلدار سنٹرل، شالٹینگ، سرینگر سے تصدیق کے مطابق تقریباً دو کروڑ روپے کی مالیت کی جائیداد کی ملکیت نامزد ملی ٹینٹ سجاد احمد شیخ عرف سجاد گل کے والد غلام محمد شیخ کے نام پر ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ جائیداد ملی ٹینٹ کے والد کے نام پر رجسٹرڈ ہے، تاہم تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گل ایک فعال سٹیک ہولڈر ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ “اٹیچمنٹ کو ایف آئی آر نمبر 235/2022 کے سیکشن 13، 38، 20 UAPA اور 2/3 EIMCO ایکٹ کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، جو پولیس سٹیشن پارم پورہ میں درج کیا گیا ہے،” ۔ترجمان نے مزید کہا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام ایکٹ(یو اے پی اے)کی دفعہ 25 کے تحت کارروائی شروع کی گئی، حکام کو ملی ٹینسی کی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے والی یا استعمال کی جانے والی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی متعلقہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی میں کی گئی۔انہوں نے کہا، “وہ(گل))مختلف آن لائن اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ملی ٹینسی کی سہولت فراہم کرنے، ملک مخالف پروپیگنڈہ چلانے اور حکومت کے خلاف عدم اعتماد کو ہوا دینے میں ملوث رہا ہے۔”ترجمان نے کہا کہ یہ منسلکہ مالی، لاجسٹک اور آپریشنل نیٹ ورکس بشمول ان کے سرحد پار اسپانسرز اور ہمدردوں کیخلاف سری نگر پولیس کی جاری حکمت عملی کا حصہ ہے۔راولپنڈی، پاکستان کے چھانی قصبے میں چھپے ہوئے، گل کو وادی کشمیر میں کئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ نامزد کیا گیا ہے، بشمول 22 اپریل کو پہلگام حملہ، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔وہ مبینہ طور پر وسطی اور جنوبی کشمیر میں 2020 اور 2024 کے درمیان ٹارگٹ کلنگ، 2023 میں وسطی کشمیر میں گرینیڈ حملوں، اننت ناگ، بجبہاڑہ میں پولیس اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ اور گاندربل میں زیڈ مور ٹنل حملے میں مبینہ طور پر ملوث تھا۔وہ جون 2018 میں یہاں پریس انکلیو میں سینئر صحافی شجاعت بخاری کے قتل میں بھی مبینہ طور پر ملوث تھا۔ ادھراین آئی اے عدالت نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے ایک مطلوب ملی ٹینٹ کے خلاف اعلانیہ حکم جاری کیا ہے جو غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ کے تحت درج ایک کیس کے سلسلے میں گرفتاری سے بچ رہا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ذاکر احمد گنائی ولد غلام محی الدین گنائی کے خلاف اشتہاری ہونے کاحکم نامہ جاری کیا گیا ہے جو کولگام ضلع کے متل ہامہ علاقہ کا رہنے والا ہے۔ گنائی پر غیر قانونی اور ملی ٹینٹ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور وہ بار بار سمن اور وارنٹ جاری کرنے کے باوجود مہینوں سے مفرور ہے۔پولیس کے مطابق، گنائی غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)ایکٹ کی دفعہ 13، 16، 18 بی، 20 اور 38 کے تحت پولیس سٹیشن کولگام میں درج مقدمہ ایف آئی آر نمبر 200/2023 کے سلسلے میں مطلوب ہے۔ ملزم کو اب اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔ اگر وہ مقررہ وقت کے اندر ہتھیار ڈالنے میں ناکام رہتا ہے تو تفتیشی ایجنسی اس کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کر سکتی ہے۔