سرینگر // سرینگر اور بارہمولہ پارلیمانی نشستوں کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہوگی ہے اور دونوں حلقوں میں18امیدواروں نے اپنے نامزدگی کے فارم داخل کئے ہیں۔سرینگر نشست پر آخری روزنیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق نے زیارت حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدوم ؒ پر حاضری دی۔ انہوں نے اہل کشمیر کو موجودہ نامساعد حالات سے نجات دلانے کیلئے نہایت ہی عاجزی اور انکساری کیساتھ دعا مانگی۔ اس موقعہ پر ڈاکٹر فاروق کی دستار بندی کی گئی۔ ڈاکٹر فاروق نے درگاہ حضرت بل میں بھی حاضری دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے شیخ محمد عبداللہ اور مادر مہربان کے مرقدوں پر فاتحہ خوانی کی۔سوموار کو ہی بی جے پی کی جانب سے خالد جہانگیر نے سرینگر پارلیمانی نشست سے کاغذات نامزدگی داخل کئے ۔وہ پہلی بار بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخابات لڑ رہے ہیں۔ اُن کے ہمراہ پارٹی لیڈر سیتہ پال شرما کے علاوہ دیگر لیڈران بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا 1947سے یہاں کے لوگ لیڈران کو جھوٹ بولتے سن رہے ہیں ۔سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے سوموار یعنی 26مارچ کو کاغذات بھرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی جبکہ 27مارچ 2019کو کاغذات کی جانچ پڑتال ہو گی جبکہ 29مارچ 2019کی سہ پہر 3بجے تک اُمیدوار اپنے نام واپس لے سکتے ہیں، ووٹنگ 18اپریل کو منعقد ہونے والی ہے۔کانگریس پارٹی نے اس نشست پر اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے جبکہ پی ڈی پی نے آغا محسن کو اپنا اْمیدوار نامزد کیاہے۔اس نشست پر پیپلز کانفرنس کی طرف سے عرفان انصاری کو منڈیٹ دیا گیا ہے۔راشٹریہ جن کرانتی پارٹی کے نذیر احمد لون بھی چنائو کی دوڑ میں شامل ہیں۔ادھربارہمولہ پارلیمانی حلقے کیلئے نامزدگیاں داخل کرنے کی آخری تاریخ کے دِن 10 نامزدگیاں داخل کی گئیں اور اس طرح ابتک 14اُمید واروں نے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں۔جن اُمید واروں نے کاغذا ت داخل کئے اُن میں بی جے پی کے محمد مقبول وار ، پینتھرس پارٹی کے جہانگیر خان، سید نجیب شاہ نقوی ( آزاد امیدوار) ،عبدالرشید شاہین ( آزاد امید وار) ، جاوید احمد قریشی ( آزاد اُمید وار) ،کانگریس کے حاجی فاروق احمد میر ، عبدالرشید شیخ ( آزاد امید وار) ،سید مظفر علی ( آزاد امید وار) ، محمد عبداللہ چٹوال ( آزاد امید وار )اورعبدالمجید بٹ ( آزاد امید وار )شامل تھے۔اس سے پہلے پیپلز کانفرنس راجا اعجازعلی ،پی ڈی پی کے عبدالقیوم وانی ،این سی کے محمد اکبر لون اور ایک آزاد امید وار سید عامر سہیل نے بھی اس حلقے کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں۔
مودی لہر ہوتی توبالا کوٹ نہ ہوتا:فاروق
اشفاق سعید
سرینگر // این سی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بالا کوٹ حملہ صرف انتخابات میں جیت حاصل کرنے کیلئے کیا گیا۔ نامزدگی فارم داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو صرف ملک کے عوام کیلئے مرتا، نہ کہ کسی خاص فرقے کیلئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے جو مثال قائم کی، وہ ان سیاست دانوں کیلئے تازیانہ عبرت ہے جو ملک کے عوام کو فرقہ پرستی کی فضا میں تقسیم کررہے ہیں۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ ہمیں نہ صرف پاکستان، بلکہ چین، روس اور سبھی ممالک کیساتھ باہمی مراسم مضبوط کرنے چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر ملک میں 2014کی طرح مودی لہر ہوتی تو بالا کوٹ نہ کرنا پڑتا۔انہوں نے کہا’’ مودی سرکار پاکستان کو گرانے کیلئے بالاکوٹ پر حملہ آور ہوئی لیکن اپنے ہی جہاز کو گرا کر آئی‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سیکولر نطریات کو آگے بڑھانے کا وقت ہے ،فرقہ پرست طاقتوں سے ہمیں ملک کو بچانا ہے ۔