بانہال ،سرنکوٹ// برفباری اور پسیوں کی وجہ سے رام بن اور ٹنل کے درمیان بند پڑی شاہراہ کو اتوار کی دوپہر ایک بجے بعدیکطرفہ ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا۔ ترجیحی طور پر بانہال سے 700 کے قریب سڑک اور ریل کے درماندہ مسافروں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی جبکہ بانہال میں کل رات سے درماندہ 70 کے قریب مسافر گاڑیوں کو وادی کشمیر کی طرف روانہ کیا گیا۔ ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائی وے رام بن شکتی کمار پاٹھک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتے کی دوپہر بعد ٹنل کے دونوں طرف ہوئی برفباری کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحرکت شاہراہ پر بند کر دینا پڑی تھی جبکہ اس دوران رام بن اور بانہال کے سیکٹر میں بھی شاہراہ کئی مقات پر پسیوں کے گر انے کی وجہ سے ہفتے کی شام بند ہوگئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی دوپہر دوبجے کے قریب شیربی بی ، رامسو ، پنتھیال ، ڈگڈول اور بیٹری چشمہ میں گر ائی چھوٹی بڑی پسیوں کو صاف کرکے شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا اور درماندہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ رام بن بانہال میں درماندہ گاڑیوں کے علاوہ وادی کشمیر سے بھی ٹریفک کو چلنے کی اجازت دی گئی ہے اور انہیں اتوار کی شام قاضی گنڈ اور لوئر منڈہ سے آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے روز موسم اور سڑک کی حالت بہتر رہنے کی صورت میں چھوٹی مسافر گاڑیوں کو جموں سے وادی کشمیر کی طرف آنے کی اجازت ہوگی۔ اس دوران ہفتے کی شام جواہر سرنگ کے دوسری طرف ٹائٹینک پوانٹ اور ویری ناگ زگ کے علاقے میں برف میں پھنسے300 کے قریب مسافروں اور سیاحوں، جن میں مرد و زن شامل تھے، کو بانہال پولیس ، بانہال انتظامیہ اور ’بانہال والنٹئیرس ‘کے رضاکاروں کی طرف سے وقت پر کی گئی بچاو کاروائی سے بچالیا گیا اور انہیں رات دیر گئے بانہال پہنچایا گیا جہاں ان کے رہنے اور کھانے پینے کا انتظام کیا گیا تھا۔ ایس ایس پی رام بن انیتا شرما نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا کہ ہفتے کی شام یہ خبر موصول ہوئی کہ ٹنل کے دوسری طرف برف میں مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور آگے بڑھنے سے قاصر ہیں۔فوری طور پر بانہال پولیس اور جواہر ٹنل چوکی کو فوری طرف پر متحرک کیا گیا اور انہوں نے بانہال کے غیر سرکاری رضاکاروں کے ساتھ مل کر بچائو کارروائی شروع کی ۔بانہال اور ریلوے سٹیشن بانہال سے 4 بسوں ، ٹیمپو ٹرولروں اور لوگوں کی نجی گاڑیوں کو ٹنل کے شمالی سرے پر پنچایا گیا جہاں سے اپنی گاڑیوں کو چھوڑ کر آنے والے مسافروں کو بحفاظت بانہال اور نوگام کے دو مسافر خانوں ، عبادت گاہوں اور ہوٹلوں میںان کے قیام و طعام کا انتظام کیا گیا۔ادھرخطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے ملانے والی تاریخی مغل شاہراہ مسلسل چوتھے روز بھی بند رہی جبکہ حکام نے برف ہٹانے کا کام جاری رکھاہواہے اور سڑک کو چھتہ پانی تک قابل آمدورفت بنادیاگیاہے۔ایس ایس پی پونچھ راجیو پانڈے نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ شاہراپر برفباری کے باعث چوتھے روز بھی گاڑیوں کی آمدورفت نہیں ہوئی کیونکہ پیر گلی اور اس کے آس پاس میں بھاری برف جمع ہے ۔ انہوںنے کہاکہ برف ہٹانے کاکام جاری ہے اور چھتہ پانی تک سڑک کو صاف کردیاگیاہے ۔ایک افسر کے مطابق برف ہٹانے کے عمل کی نگرانی ایگزیکٹو انجینئر مغل روڈ،ایس ڈی ایم سرنکوٹ اور ڈی وائی ایس پی سرنکوٹ کررہے ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ بہت جلدسڑک سے برف ہٹا کراس پر گاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ بحال کردیاجائے گا۔