سرینگر//محکمہ صحت عامہ نے اتوار کو سرینگر میں کوروناٹیکہ کاری کی ایک بڑی مہم کاآغازکیاجس دوران ضلع میں 4000افراد کو کووِڈ ٹیکہ لگایا گیا۔اس موقعہ پرمحکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے ایک پیغام میں کہا کہ کورونا وائرس کی ممکنہ تیسری لہرکسی بھی وقت آسکتی ہے اور لوگوں کو اس انفیکشین سے بچانے کامضبوط اور واحد ہتھیاراگر کوئی ہے تو وہ ٹیکہ کاری ہی ہے۔انہوں نے کہا،”اس لئے میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جتنی جلد ممکن ہو،ٹیکہ لگائیں۔ٹیکہ کاری سے نہ صرف ہمارے خاندان محفوظ رہ سکتے ہیں،بلکہ ہمارے رشتہ دار اور سماج بھی اس سے محفوظ بن جائے گا۔ٹیکہ کاری کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں ۔جن لوگوں نے ٹیکہ لگایا ہے ان میں کووِڈ سے مرنے کی شرح کم ہے اور وہ بیمار بھی کم ہوتے ہیں ۔محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ ڈائریکٹر موصوف نے سرینگر میں خود ٹیکہ کاری مہم کی نگرانی کی اور ٹیکہ لگانے کے کئی مقامات کا معائنہ کیا۔ٹیکہ کاری مہم میں محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر،چیف میڈیکل افسرسرینگر بھی شامل تھے۔اس مہم کی خاص بات یہ تھی کہ اس دوران محکمہ صحت نے متعدد کنسلٹنٹس ،میڈیکل افسروں ،ڈنٹل سرجنوں اور ویکسینیٹروں کی خدمات حاصل کی تھیں ۔ترجمان نے کہا کہ ان صحت کارکنوں نے وادی کے مختلف اضلاع میں قابل قدر کام انجام دیا ہے۔ترجمان نے مطابق اس مہم کے دوران چار ہزار افراد کو ٹیکہ لگایا گیا۔ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر معروف ڈاکٹروں،سماج کے سربراہوں ،مذہبی رہنماﺅں ،تاجروں اور معروف شہریوں کی خدمات بھی حاصل کررہا ہے تاکہ لوگوں کو ٹیکہ کاری کی طرف راغب کیا جائے۔