سرینگر//پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ تمام نجی تعلیمی اداروں کا ٹرانسپورٹ شعبہ سنبھالنے اور طلبا کوسستی ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کرے۔ایوان صحافت کشمیر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن کے صدر انجینئر غلام نبی وار نے سرکار کو15روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اگر اسکول ٹرانسپورٹ سے متعلق کوئی پالیسی مرتب نہیں کی تو نجی اسکول منتظمین ٹرانسپورٹ کوحکام کے سپرد کریں گے۔وار نے کہا’’ ہم نے اپنی ٹرانسپورٹ سروس کو سڑکوں سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا تھا،لیکن والدین کی طرف سے متعدد درخواستیں موصول ہوئیں اور حکومت نے بھی ہم سے اس معاملے پر بات چیت کی، لیکن سرکاری وعدوں پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا گیا ‘‘ انہوں نے مزید کہا’’والدین اپنے بچوں کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظامات کرنے اور حکومت کو اپنے احکامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مزید دو ہفتوں تک کا وقت دیا گیا ہے‘‘۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ نجی اسکولوں کا بنیادی کام بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی ہے اور ٹرانسپورٹ خدمات فراہم کرنا کسی تعلیمی انسٹی ٹیوٹ کا ضروری عمل نہیں ہے۔ وار نے کہا کہ اگست 2019 کے بعد سے طلبا کے والدین سے ٹرانسپورٹ فیس کی وصولی کی عدم موجودگی میں ، اسکول کسی بھی طرح اپنی بسیں چلانے کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس محکمہ ٹرانسپورٹ اور سینکڑوں گاڑیاں ہیں، وہ آسانی سے بچوں کی آمدورفت کا بندوبست کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری اسکول کے بچوں کے لئے اربوں روپے خرچ کرتی ہے،کیا وہ نجی اسکول کے بچوں کو ایک بار مدد نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا’’ مرکزی زیر انتظام خطے کی تشکیل کے بعد ، تعلیم کے شعبے سے متعلق یہاں بہت سارے مرکزی رہنما خطوط موجود تھے ، لیکن وہ معاملات عمومی انتظامی محکمہ میں زیر التوا ہیں۔جموں کے صدر ، نجی اسکولوں کی رابطہ کمیٹی ، رامشور منہاس نے بھی ٹرانسپورٹ اور دیگر امور پر اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لئے پریس کانفرنس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حصہ لیا۔