عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور جموں و کشمیر کے انچارج ترون چُگ نے جمعرات کو نیشنل کانفرنس سے کہا کہ وہ اپنی حکومت کے پہلے سال کی تکمیل پر اپنا رپورٹ کارڈ عام کرے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ پارٹی اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر حکومت کے 95 فیصد فیصلوں کو اپنی منظوری دے دی ہے اور یہ کہ این سی جان بوجھ کر دوہری طاقت کا تنازعہ کھڑا کر رہی ہے تاکہ عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹائی جا سکے۔چُگ بڈگام اور نگروٹہ میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات اور مرکز کے زیر انتظام چاروں سیٹوں کے لیے راجیہ سبھا کے انتخابات پر تبادلہ خیال کے لیے یہاں پارٹی میٹنگ کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔ چُگ نے کہا ’’میری چیف منسٹر سے درخواست ہے کہ وہ اپنی حکومت کا رپورٹ کارڈ لے کر آئیں، جو اگلے ہفتے اپنے عہدے کا پہلا سال مکمل کر لے گی۔ انہیں ان انتخابی وعدوں کو عام کرنا چاہیے جو ان کی حکومت نے پورے کیے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہیں۔این سی کے لیڈروں کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ دوہری طاقت کا نظام حکمرانی کو متاثر کر رہا ہے اور مرکز کو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا اپنا وعدہ پورا کرنا چاہئے، انہوں نے الزام لگایا کہ عبداللہ ٹوٹے ہوئے وعدوں کی حکومت کی قیادت کر رہے ہیں۔چُگ نے کہا’’انھوں نے اپنے پانچ سالہ دورِ حکومت کا 20 فیصد مکمل کر لیا ہے اور لوگوں سے کیے گئے وعدوں کو بھول گئے ہیں‘‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر کابینہ کے عوام کے حق میں 95فیصد فیصلوں کو ایل جی سے فوری منظوری ملی ہے۔انکاکہناتھا’’عوام کے مفاد میں ایک بھی حکومتی فیصلہ نہیں روکا گیا (ایل جی نے)۔ انہیں خلوص کا مظاہرہ کرنے دیں اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں، لیکن حکومت صرف اقتدار کے مزے لینے کے لیے وسائل کا استعمال کر رہی ہے۔ اس نے سیاحت کے لیے کوئی فکر نہیں دکھائی (جس کا 22اپریل کو پہلگام ملی ٹینٹ حملے کے بعد بہت نقصان ہوا)‘‘۔انہوں نے این سی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) دونوں پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو غیر ضروری چیزوں میں مصروف رکھنے کے لیے مختلف حربے استعمال کر رہے ہیں۔چُگ نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں اسمبلی ضمنی انتخابات اور راجیہ سبھا دونوں انتخابات اپنی پوری طاقت کے ساتھ لڑے گی۔انکاکہناتھا’’ہم نے حال ہی میں (کور گروپ کی) ایک میٹنگ کی تھی اور ہم آنے والے دنوں میں ایک اور میٹنگ کریں گے۔ ہماری پارٹی کو کارکن چلاتے ہیں، دوسری پارٹیوں کے برعکس باپ بیٹا، باپ بیٹی یا چچا بھتیجے کی جوڑی چلاتے ہیں‘‘۔