ترال//ملک کو ڈیجٹل بنانے کے خواب دیکھنے کے باوجود سرکار ترال کے نصف درجن کے قریب بستیوں کو بجلی سپلائی پہنچانے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے دور جدید میںبھی مذکورہ دیہات کے لوگ قدیم طرزپر گھروں کو روشن کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں جہاں ایک طرف سرکار ملک کو ڈیجٹل بنانے کے خواب دیکھ رہی ہے وہی دوسری جانب جنوبی کشمیر کے سب ڈیژن ترال اور تحصیل آری پل کے تحت آنے والے نصف درجن کے قریب علاقہ جات جن میںوزل کلناڑناگہ پتھری ،وانٹی و ن ستورہ،،نئی بستی ستورہ،بنگ ڈار،ہاکہ ون،شیخ بستی ماچھامہ وغیرہ کے علاوہ دیگر کئی چھوٹی چھوٹی بستیاں ترقی کے اس جدید دور میں بجلی جیسی اہم سہولیات سے محروم ہیں تاہم قصبہ ترال سے صرف 9 کلومیٹر دور وزل کلناڑ ناگہ پتھری کہلیل ترال سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ بستی کے لوگوں نے متعلقہ محکمے کے دفاتر کا چکر لگانے کے دوران بتایا یا گیا کہ ان کے علاقے کوDDUGJY) (سکیم کے تحت لایا گیا ہے جہاںسال 2017 پہلے مہینے میں ہی بجلی کے ترسیلی نظام کے لئے کام شروع کی جائے گی جس کے لئے ٹھیکہ دار سے ٹنڈر بھی طلب کئے گئے ہیں تاہم یقین دہانیوں کے باوجود ایک اور سال بیت جانے کے باوجود تاحال علاقے میں بجلی پہنچانے کے لئے کوئی بھی کام شروع نہیں کی گئی ہے جسکی وجہ سے مقامی آبادی کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے فاروق احمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ علاقے میںانہیں فوبائل فون ایک اورعلاقے میں پیدل جا کر چارج کرواناپڑتاہے محمد اسحاق نامی ایک استاد نے بتایا کہ علاقے میں بجلی کی عدم موجود گئی جہاں علاقے کی آبادی کے لئے زبردست پریشانی کا باعث بن گیا گیا ہے وہی دوسری جانب علاقے کے بچوں کی تعلیم پر بھی منفی اثرات مرتب ہونے لگے ہیںجبکہ مزکورہ رہائش پزیر تین سو سے زیادہ نفوس پر مشتمل آبادی میں سے صرف تین طالب علموں نے گرئجویشن حاصل کی ہے مقامی لوگ کہتے بے شک دنیاں نے ترقی کی ہے لیکن ہمارا مسئلہ کوئی بھی سرکار حل کرنے میں ناکام رہے ہیں علاقے کے بزرگوں کا کہنا ہے ہم نے کبھی بھی سرکاری نوکریوں یا ذاتی مفادات کے لئے ووٹ نہیں دیا ہے ہم پچاس سالوں سے صرف علاقے کی رابطہ سڑک بجلی اور پانی کیلئے نا مسائد حالات کے باوجود اپنا ووٹ دیا ہے لیکن کسی بھی سرکار نے ووٹ حاصل کرنے کے بعد ہمارے مسائل کی طرف کی کوئی توجہ نہیں دی ہے اسی دوران تحصیل آری پل کے تحت آنے والے ہاکہ ون،بنگ ڈار،نئی بستی ستورہ،وانٹی ون کے علاوہ اور بھی کئی چھوٹی بستیوں کا حال بھی وزل کلناڑ سے کچھ بھی مختلف نہیں ہے تاہم علاقے کے لوگوں کے مطابق انہوں نے اس حوالے سے متعلقہ محکمے کے آفسران سے بات کی تو انہوں نے کہا اگر ممبر اسمبلی علاقہ کچھ مدد کرے گا تو ہم ایک سال کے اندر اندر ان بستیوں کو بجلی فراہم کریں گے ۔آبادی نے ممبر اسمبلی سے اس حوالے سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔