اشرف چراغ
کپوارہ//سرکاری نوکری ملنے کا خواب شرمندئہ تعبیر نہ ہونے کے بعدگنڈ گوشی کپوارہ کے نوجوان نے اپنے گھر کے سامنے 6کنال اراضی پر ایک وسیع نرسری قائم کی جس میں مختلف قسم کے پھو لو ں کے علاوہ پیڑ پودے بھی لگائے ۔عامر احمد میر نامی اس نوجوان نے زرعی شعبے میں ماسٹرس ڈگری حاصل کی ۔عامر کے مطابق اُسے زراعت سے بہت دلچپسی تھی اور یہی وجہ ہے کہ پہلے اُس نے بی ایس سی ایگر یکلچر کیا اور اس کے بعد اسی مضمون میںماسٹر س ڈگری حاصل کی‘‘ ۔انہوں نے کہا’’ کئی سال تک میں سرکاری نوکری کیلئے تگ و دو کرتا رہا لیکن جب مایوسی ہوئی تو میں نے پھولوں کی ایک نرسری قائم کرنے کا عہد کیا ‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’میں نے محکمہ زراعت سے رابطہ کیا جس نے اس کام میں مجھے رہنمائی کی جس کے بعد میں نے اپنے گھر کے سامنے 6کنال اراضی پر ایک وسیع نرسری قائم کی جس میں 10ہزار پیڑ پودے اور پھول ہیں‘‘ ۔عامر کا کہنا ہے کہ’ اس کارو بار کو شروع کئے ہوئے 3سال ہوگئے اور وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ میرے کارو بار میں اضافہ ہوگیا اور میری نرسری میں پائے جانے والے پھولو ں کی مانگ بڑھنے لگی جبکہ مختلف پھلدار پودے میںجن میں اخروٹ ،بادام ،ناشپاتی ،سیب اور دیگر پودے شامل ہیں اس نرسری میں موجود ہیں‘ ۔مذکورہ نوجوان نے کہا ’’ میرے اس کارو بار میں اس وقت میرے ساتھ مزید 5افرادکام کررہے ہیں جو اپنی رو زی رو ٹی حاصل کرتے ہیں‘‘ ۔عامر کا کہنا ہے’’ اس وقت اس نرسری میں خوشنما اور رنگ برنگے پھو ل اور پھل دارپودے موجود ہیں جو بہار کی آمد کی نوید سنا رہے ہیں‘‘ ۔عامر نے بتایا ’’ نرسری میں پھول اور پھل دار پودے اگانا میرے بچپن کا شو ق تھا اور یہی وجہ ہے کہ میرے اس شوق نے مجھے اس طرف کھینچ کر لایا ۔ 3سال سے یہ نرسری قائم و دائم ہے اور اب یہ نرسری نہ صرف ایک خوبصورت نظارہ پیش کرتی ہے بلکہ روزگار کا بھی بہترین ذریعہ بنی ہوئی ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا’’ میرا کاروبار اب اتنا بڑھ گیا کہ پہلے لوگ پھول اور پودے خریدنے کیلئے میرے گھر آتے تھے لیکن اب میں نے کپوارہ قصبہ کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں میں دکانوں پر یہ کاروبار شروع کیا ہے‘‘ ۔انہوں نے مزید کہاکہ پودوں اور پھو لوں کی نرسری قائم کرنے سے مالیو ں کے علاوہ میرے ساتھ کام کررہے ملازم گلی گلی گھوم کر بہت سارے پھول اور پودے فروخت کرکے اپنا روز گار کماتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ میرے اس علاقے میں مٹی ے گملے بنانے والو ں کا روز گار بھی اس کے ساتھ جرا ہوا ہے‘‘ ۔عامر کا کہنا ہے کہ’ میری نرسری پر لوگ اعتماد کررہے ہیں جو میرے لئے مزید تسکین کا باعث ہے ‘۔انہوںنے کہا’’صارفین تک اپنا پودا اور پھول بہترین حالت میں پہنچانے کی ہم ضمانت دیتے ہیں ‘‘۔عامر نے بتایا ’’ میں نے یہ احساس سمجھ کر نرسری قائم کی کہ روز گار تو روز گار لیکن پھول اور درخت قدرت کا انمول تحفہ ہے ۔پھول ہمارے احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں ان سے نہ صرف ایک خوشگوار احساس پیدا ہوتا ہے بلکہ ماحول کی بہتری میں بھی یہ انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں‘‘ ۔میر کا کہنا ہے’’ایسی نرسری قائم کرنے کیلئے انسان کو محنت کی ضرورت ہے اور یہ میری محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ آج میں ایک بڑی نرسری کامالک بن گیا ہوں جہا ں میرے ساتھ ساتھ بہت سارے نوجوانو ں کو روز گاردستیاب ہورہاہے‘‘ ۔