عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں یہاں انتظامی کونسل میٹنگ ہوئی ، جس میں جموں و کشمیر کی تمام سرکاری عمارتوں کو کیپیکس میں 70 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے گرڈ ٹائیڈ روف ٹاپ سولر پاور سسٹم کی تنصیب کے ذریعے سولرائز کرنے کی منظوری دی گئی۔ 400 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت سے 200 میگاواٹ پیدا کئے جائیں گے۔اس منصوبے کو جموں و کشمیر انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔سرکاری عمارتوں میں مختلف صلاحیتوں کے روف ٹاپ سولر پراجیکٹس لگائے جائیں گے جن کا مقصد شمسی توانائی کی پیداوار کے لیے سرکاری اداروں کی چھتوں کی وسیع جگہوں سے فائدہ اٹھانا ہے۔ شمسی توانائی کے ان نظاموں میں دو طرفہ سمارٹ میٹرز ہوں گے اور ورچوئل نیٹ میٹرنگ (VNM) کا فائدہ DISCOMs کے ذریعے فراہم کیا جائے گا تاکہ کسی خاص جگہ پر شمسی پینل سے پیدا ہونے والی اضافی توانائی کو مختلف عمارتوں کے دیگر برقی کنکشنز کے مقابلے میں ایڈجسٹ کیا جا سکے۔ اس پروجیکٹ کے دسمبر 2025 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے اور اس کے بعد JAKEDA کی طرف سے فہرست میں شامل دکانداروں کے ذریعے پانچ سال کی مدت کے لیے اس کی مفت دیکھ بھال کی جائے گی۔پروجیکٹ سائٹس جو RESCO موڈ کے تحت سولر پاور ڈویلپرز کے ذریعے تیار کی جائیں گی، انہیں 25 سال کی مدت کے لیے متعلقہ محکموں کے ساتھ بجلی کی خریداری کے معاہدوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا جس کا تعین بولی کے عمل کے ذریعے کیا جائے گا۔اس منصوبے کے نفاذ کے ساتھ، 270 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹس کی تنصیب سے کاربن کے اخراج میں کمی 25 سال کی مدت میں تقریبا 8.3 ملین ٹن ہو جائے گی۔ انتہائی ہنر مند، ہنر مند اور غیر ہنر مند اہلکاروں کے لیے اس منصوبے پر عمل درآمد سے 10,800 سے زائد ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ ثانوی اور ترتیری حصوں میں شمسی پی وی گرڈ سے منسلک پروجیکٹس کے ذریعے سسٹم کے آلات جیسے کہ انورٹرز، کیبلز، ٹریکرز اور دیگر حصوں کی تیاری اور فراہمی میں کئی اضافی ملازمتوں کے کردار پیدا کیے جائیں گے ۔میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں تمام سرکاری عمارتوں میں روف ٹاپ سولر پروجیکٹس کی تعیناتی کو تیز کیا جائے گا۔