نیوز ڈیسک
پونچھ//پونچھ ضلع کے سرنکوٹ سب ڈویژن کے گاؤں بچیاں والی میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے شروع کیا گیا آپریشن پیر کی سہ پہر اختتام پذیر ہوا اور ایک ٹھکانے سے برآمد ہونے والا اسلحہ اور گولہ بارود سیکورٹی فورسز نے قبضے میں لے لیا جبکہ 13 گرینیڈز کو کنٹرول میکنزم کے ذریعے تباہ کر دیا گیا۔یہ آپریشن جموں و کشمیر پولیس، فوج کے 15 گرینیڈیئرز ، 16 آر آر اور 136 سی آر پی ایف بٹالین نے مشترکہ طور پر کیا ۔توار کی شام بچیاں والی کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔اس آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے اتوار کی دیر شام ملی ٹینٹوں کے ایک ٹھکانے کا پردہ فاش کیا اور اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جس میں 03 اے کے رائفلیں، 03 اے کے میگزین، 27 اے کے گولیاں، 01 گرینیڈ پھینکنے والا ان مواد کے ساتھ سیکورٹی فورسز نے اپنے قبضے میں لے لیا ۔اس کے ساتھ، پولیس نے کہا، تیرہ دستی بم برآمد ہوئے جن میں آٹھ یو بی جی ایل گرنیڈ اور پانچ چینی گرینیڈ شامل ہیں۔پولیس نے کہا”برآمد شدہ دستی بموں کو سیکورٹی فورسز نے ایک کنٹرول دھماکے کے ذریعے تباہ کر دیا ہے۔” ۔پولیس نے مزید کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے اور متعلقہ تھانے میں قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
راجوری میں2021گرینیڈ حملہ
.۔2لشکر معاونین کیخلاف چارج شیٹ داخل
سمت بھارگو
راجوری//لشکر طیبہ کے دو معاونین کیخلاف2021 میںراجوری ضلع میں ایک گھر پر گرینیڈ حملے سے متعلق ایک معاملے میں پیر کو چارج شیٹ داخل کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک نابالغ لڑکا ہلاک اور کئی دیگرزخمی ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم، دراج گاؤں (راجوری) کے الطاف حسین شاہ اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں مقیم اس کے ساتھی محمد قاسم عرف سلیمان کے خلاف چارج شیٹ تیسرے ایڈیشنل سیشن جج، جموں کی عدالت میں داخل کی گئی۔قاسم، اصل میں ریاسی ضلع کے مہور کے انگرالہ گاؤں کا رہنے والا ہے، وہ مفرور ہے اور اس کا نام کیس کی تفتیش کے دوران سامنے آیا، جس سے جموں و کشمیر اور پی او کے میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کا پردہ فاش ہوا۔13 اگست 2021 کو راجوری کے کھنڈلی چوک میں بی جے پی کارکن کے گھر پر گرینیڈ حملے میں تین سالہ ویر سنگھ ہلاک اور اس کے خاندان کے چھ افراد بشمول ایک خاتون زخمی ہو گئے تھے۔عہدیدار نے بتایا کہ ملزمان پر تعزیرات ہند، دھماکہ خیز قانون اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کیا گیا ہے۔شاہ اور پلوامہ کے ان کے کشمیری ساتھی فیصل احمد ڈار کو گزشتہ سال جولائی میں ضلع ریاسی کے دور افتادہ ٹکسن ڈھوک کے دیہاتیوں نے قابو کیا اور بعد میں پولیس کے حوالے کیا۔ان کے پاس سے دو اے کے اسالٹ رائفلیں، ایک پستول، سات دستی بم اور بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا۔30 دسمبر کو جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے شاہ، قاسم اور لشکر طیبہ کے دو دیگر کارندوں کے خلاف ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی اسمگلنگ اور مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے لیے تجویز کردہ تنظیم میں نوجوانوں کی بھرتی سے متعلق ایک اور معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔
راجوری میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی
معلومات کا تبادلہ نہ کیا جائے:پولیس
سمت بھارگو
راجوری //جموں و کشمیر پولیس نے پیر کو میڈیا پر زور دیا کہ وہ راجوری ضلع میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے بارے میں معلومات شائع کرنے سے گریز کریں۔ راجوری پولیس کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کی معلومات کو شیئر کرنا یا شائع کرنا جاری تحقیقات اور انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں کے لیے نقصان دہ ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا برادری سے درخواست ہے کہ وہ ایسی حساس معلومات شائع کرنے سے باز رہیں۔یاد رہے کہ ڈانگری میں ہوئے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی آپریشن جاری رکھا ہے ۔