سمت بھارگو
پونچھ// پونچھ ضلع کے سرنکوٹ علاقے میں منگل کے روز سیکورٹی فورسز کے ساتھ شدید گولی باری میں چار بھاری ہتھیاروں سے لیس غیر ملکی ملی ٹینٹ مارے گئے۔اس سے قبل پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں 2ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے تھے۔ اس طرح محض 24گھنٹوں میں پونچھ میں حد متارکہ کے نزدیکی علاقوں میں 6ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی۔ فوج نے کہا کہ کامیاب آپریشن نے خطے میں ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنا دیا۔، 6 سیکٹر راشٹریہ رائفلز، بریگیڈیئر ایم پی سنگھ نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ونے شرما کیساتھ پونچھ میں صحافیوں کو بتایا کہ16 اور 17 جولائی کی درمیانی رات کو پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بنانے کے ایک دن بعد، جس میں 2ملی ٹینٹ مارے گئے، 4 ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
اس سے پہلے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ نے سرنکوٹ کے سنڈراہ ٹاپ علاقے میں چار ملی ٹینٹوں کے مارے جانے کی تصدیق کی تھی۔ پریس کانفرنس میں بتایا گیا “جاری ‘آپریشن ترنیترا II’ کے دوران ایک جنگلاتی علاقے میں چار غیر ملکی ملی ٹینٹوں کو بے اثر کر دیا گیا۔ اندرونی علاقوں میں اس طرح کے بھاری ہتھیاروں سے لیس ملی ٹینٹوں کی موجودگی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ ہے، اور اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو یہ آنے والے دنوں میں دہشت گردی کے ذریعے شروع کیے گئے بڑے واقعات کو انجام دے سکتے تھے ۔بریگیڈیئر ایم پی سنگھ نے بتایاکہ20 اپریل کو پونچھ کے مینڈھر علاقے میں سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد فوج نے ‘آپریشن ترنیترا’ شروع کیا ہے، جس میں پانچ فوجی مارے گئے تھے۔بریگیڈ سنگھ نے بتایا کہ نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد گزشتہ تین مہینوں سے جاری مسلسل کارروائیوں کے ایک حصے کے طور پر فوج اور پولیس نے 16 جولائی کو جنگلاتی علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔ سندھاڑہ کے علاقے میں نامعلوم افراد کی”، مسلح ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے حوالے سے مخصوص انٹیلی جنس اطلاع کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔ اس کی بنیاد پر جموں کشمیر پولیس کے فوج اور اسپیشل آپریشنز گروپ نے 17 جولائی کواس علاقے کا ایک مخصوص محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا۔ فوجی افسر نے کہا، فوجیوں نے اپنی تلاش شروع کی اورگا ئوں کے قریب جنگل میں پناہ لینے والے چار دہشت گردوں نے قریب آنے والے فوجیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ ان کی فائرنگ کا فوری جواب دیا گیا اور دہشت گردوں کو مار گرایا گیا۔ بریگیڈیئر سنگھ نے کہا کہ اس کے بعد دہشت گردوں کو فرار ہونے کے لیے کسی بھی جگہ سے انکار کرنے کے لیے محاصرے کو دوبارہ ایڈجسٹ کیا گیا۔”فوج کے خصوصی دستوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ دہشت گرد علاقے، جنگل کے پودوں اور خراب موسم کا استعمال کرتے ہوئے محاصرے کو توڑنے کی مایوس کن کوشش میں فوجیوں پر فائرنگ کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور تلاشی پارٹیوں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور رات 5.30 بجے کے قریب بندوقیں خاموش ہو گئیں۔افسر نے بتایا کہ صبح کے وقت علاقے کی تفصیلی تلاشی لی گئی جس کے نتیجے میں مارے گئے دہشت گردوں کی لاشیں اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا، جس میں چار چینی ساختہ اے کے اسالٹ رائفلیں اور دو پستول شامل تھے۔ ایک پاکستانی نشان”بھارتی فوج اور جموں کشمیر پولیس کی اس مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں جانیں بچائی گئی ہیں اور خطے میں امن کو برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔افسر نے فورسز کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ لوگوں نے کامیاب آپریشن میں کلیدی کردار ادا کیا جو ان کی قوم سے محبت اور امن کو برقرار رکھنے کے بارے میں واضح کرتا ہے۔